ہجوم کی جانب سے منی پور رائفلز کیمپ سے اسلحہ لوٹنے کی کوشش کے بعد امپھال میں دوبارہ کرفیو نافذ

نئی دہلی، نومبر 1: امپھال میں حکام نے بدھ کے روز ریاستی دارالحکومت میں منی پور رائفلز کیمپ کے سامنے ایک ہجوم کے جمع ہونے اور ان سے ہتھیار چھیننے کی ناکام کوشش کے بعد کرفیو دوبارہ نافذ کر دیا۔

امپھال ویسٹ اور امپھال ایسٹ دونوں میں ضلعی حکام نے منگل کو جاری کردہ ایک حکم کے مطابق صبح 5 بجے سے رات 10 بجے تک کرفیو میں نرمی کو منسوخ کردیا۔ تاہم طبی مراکز، پٹرول پمپس اور عدالتوں جیسی ضروری خدمات کرفیو سے مستثنیٰ ہوں گی۔

پہلے دن میں امپھال کے کچھ حصوں میں فائرنگ کی اطلاع ملی تھی اور مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ وہ گولیوں کی آوازیں سن سکتے ہیں۔ ایک فوجی اہلکار نے دی اسکرول کو بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے منی پور رائفلز کیمپ کے سامنے جمع ہونے والے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے گولیاں چلائیں۔

اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

یہ پیش رفت میانمار کی سرحد سے متصل ریاست کے مورہ قصبے میں مشتبہ کوکی عسکریت پسندوں کے ہاتھوں منی پور پولیس کے ایک افسر کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے ایک دن بعد ہوئی ہے۔

سب ڈویژنل پولیس افسر چنگتھم آنند کو اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا، جب وہ ایک ہیلی پیڈ کی تعمیر کے لیے ایک اسکول گراؤنڈ کی صفائی کی نگرانی کر رہے تھے۔

ریاست میں مہینوں سے جاری نسلی تصادم میں اب تک 200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور تقریباً 60,000 افراد اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔