ممتا بنرجی نے ’’بی جے پی کے ذریعے ملک کے وفاقی ڈھانچے پر حملے‘‘ کا مقابلہ کرنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ طلب کی

نئی دہلی، مارچ 29: اے این آئی نے منگل کو رپورٹ کیا کہ اپوزیشن لیڈروں اور ان ریاستوں میں اپنے ہم منصبوں کو لکھے گئے خط میں جو بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکمرانی میں نہیں ہیں، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھگوا پارٹی پر ملک کے وفاقی ڈھانچے پر حملہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔

ترنمول کانگریس کی سربراہ نے 27 مارچ کو لکھے گئے خط میں ’’آگے کی راہ پر غور کرنے‘‘ کے لیے اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ طلب کی تھی۔

انھوں نے لکھا ’’وقت کی ضرورت ہے کہ اس ملک کی تمام ترقی پسند قوتیں اکٹھی ہوں اور اس جابرانہ قوت کا مقابلہ کریں۔‘‘

بنرجی نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ، سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن، انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ اور سنٹرل ویجیلنس کمیشن جیسی مرکزی ایجنسیوں کو ’’پالیٹیکل وچ ہنٹ‘‘ کے لیے غلط استعمال کر رہی ہے۔

ماضی میں بھی کئی اپوزیشن لیڈروں نے الزام لگایا ہے کہ مرکزی حکومت ان ایجنسیوں کو مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کرتی رہی ہے۔

جیسا کہ حال ہی میں جمعہ کو مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے بی جے پی سے کہا کہ وہ ریاست میں اقتدار میں آنے کے لیے ان کے خاندان کے افراد کو نشانہ نہ بنائے۔ ان کا یہ تبصرہ ان کے بہنوئی سری دھر مدھو پاٹنکر کے منی لانڈرنگ کیس میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ 6.45 کروڑ روپے کے اثاثوں کو منجمد کرنے کے تین دن بعد آیا ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ کے بھتیجے اور ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی سے بھی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ایک مبینہ کوئلہ گھوٹالے سے منسلک منی لانڈرنگ کیس میں تفتیش کر رہا ہے۔ ان سے گزشتہ ہفتے آٹھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی تھی اور منگل کو دوبارہ پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔

اپنے خط میں ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی کا اپوزیشن لیڈروں کو دبانے کا ارادہ ملک کی ادارہ جاتی جمہوریت پر حملہ ہے۔

انھوں نے نشاندہی کی کہ اپوزیشن جماعتوں کے واک آؤٹ کے درمیان پارلیمنٹ میں سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور سنٹرل ویجیلنس کمیشن کے سربراہوں کی میعاد میں توسیع کے لیے بل منظور کیے گئے تھے۔

انھوں نے بی جے پی پر ’’عدلیہ کے ایک مخصوص طبقے‘‘ کو متاثر کرنے کا بھی الزام لگایا۔ وزیر اعلی نے الزام لگایا کہ لوگوں کو ’’جانبدارانہ سیاسی مداخلت‘‘ کی وجہ سے ’’انصاف نہیں مل رہا۔‘‘