مہوا موئترا ‘بڑے پیمانے پر بدعنوانی’ میں ملوث ہیں، بی جے پی ایم پی نے لوک پال سے شکایت میں الزام لگایا

نئی دہلی، اکتوبر 22: بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے ہفتہ کو ترنمول کانگریس کی رکن اسمبلی مہوا موئترا کے خلاف لوک پال کے پاس شکایت درج کرائی، جس میں الزام لگایا گیا کہ وہ ’’بڑے پیمانے پر بدعنوانی‘‘ میں مصروف ہیں اور اپنے عوامی عہدے کا غلط استعمال کرتی ہیں۔

دوبے نے جے اننت دیہادرائی کی طرف سے لکھے گئے خط کا حوالہ دیا، جو مبینہ طور پر موئترا کے اب ان سے الگ ہو گئے شوہر ہیں، جس میں انھوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس لیڈر کے خلاف ’’تفصیلی ثبوت کے ساتھ پریشان کن حقائق‘‘ پیش کیے گئے ہیں۔

انھوں نے کہا ’’مذکورہ خط میں واضح طور پر ذکر کیا گیا ہے کہ کس طرح محترمہ مہوا موئترا نے [کاروباری] درشن ہیرانندنی سے پارلیمنٹ میں سوالات پوچھنے کے لیے ہندوستانی کرنسی اور غیر ملکی کرنسی دونوں میں 2 کروڑ روپے کی نقد رقم وصول کی۔‘‘

دوبے نے کہا کہ دیہادرائی کے خط میں ہیرانندنی کو موئترا کے لوک سبھا لاگ ان اسناد تک رسائی کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔ تاجر نے دعویٰ کیا کہ اس نے اسے اسناد دی ہیں تاکہ وہ ضرورت پڑنے پر اس کی جانب سے براہ راست سوالات پوسٹ کر سکے۔

ہیرانندنی نے جمعرات کو لوک سبھا کی اخلاقیات کمیٹی کو پیش کیے گئے ایک حلف نامے میں یہ دعویٰ کیا تھا۔ دستاویز میں انھوں نے دعوی کیا تھا کہ موئترا نے ’’سوچا تھا کہ [وزیر اعظم نریندر] مودی پر حملہ کرنے کا واحد طریقہ [صنعت کار] گوتم اڈانی اور ان کے گروپ پر حملہ کرنا ہے۔‘‘

تاہم ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ خط کے مندرجات ’’مزاحیہ‘‘ ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ یہ وزیر اعظم کے دفتر نے تیار کیا ہے۔

دوبے نے ہفتے کے روز کہا کہ ہیرانندنی کے خط کے مطابق اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ موئترا ’’بڑے پیمانے پر بدعنوانی‘‘ میں ملوث رہی ہیں اور بدعنوان طریقوں سے دولت حاصل کر رہی ہیں۔

بی جے پی رہنما کی شکایت میں کہا گیا ہے ’’وہ غیر قانونی طور پر بھاری رقم قبول کر رہی ہے اور اس طرح یہ عوامی عہدے کے غلط استعمال اور مجرمانہ بددیانتی کا واضح معاملہ ہے۔ ایک رکن پارلیمنٹ کے طور پر اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے محترمہ مہوا موئترا نے قیمتی جائیدادیں حاصل کی ہیں اور اس طرح وہ بدعنوانی کی روک تھام کے قانون کی دفعات کے تحت آتی ہیں۔‘‘

موئترا نے اپنی طرف سے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ انھیں سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کی طرف سے ممکنہ چھاپے کے بارے میں ایک پیغام ملا ہے۔

انھوں نے کہا ’’میں درگا پوجا میں مصروف ہوں۔ میں سی بی آئی کو گھر آنے اور میرے جوتوں کے جوڑے گننے کی دعوت دیتی ہوں۔ لیکن پہلے براہ کرم ان 13,000 کروڑ روپے کے کوئلے کی رقم کی ایف آئی آر درج کریں جو اڈانی نے ہندوستانیوں سے چرائی ہے۔‘‘

بعد ازاں ہفتہ کو ترنمول کانگریس نے ان الزامات پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ موئترا خود ان کا جواب دے سکتی ہیں۔

پارٹی کے ترجمان کنال گھوش نے کہا ’’اس خاص مسئلے کے بارے میں آل انڈیا ترنمول کانگریس ایک لفظ بھی نہیں کہے گی…متعلقہ شخص خود مسائل کی وضاحت یا جواب دے سکتا ہے۔‘‘