اوم پرکاش راج بھر نے سماج وادی پارٹی سے رشتہ توڑا، دوبارہ این ڈی اے میں شامل ہوئے

نئی دہلی، جولائی 16: اترپردیش میں پسماندہ طبقات کے اہم لیڈروں میں سے ایک اوم پرکاش راج بھر اتوار کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) میں شامل ہو گئے۔

راج بھر کی سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی نے 2017 کے اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں چار سیٹیں جیتی تھیں، جو اس نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد میں لڑی تھیں۔ تاہم راج بھر کا بی جے پی کے ساتھ 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل سیٹوں کی تقسیم پر جھگڑا ہوا۔ 2022 کے ریاستی انتخابات میں راج بھر کی پارٹی نے سماج وادی پارٹی کے ساتھ اتحاد کیا اور اپنی سیٹوں کی تعداد چھ تک بڑھا دی۔

اتوار کی صبح مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ٹویٹر پر اعلان کیا کہ راج بھر نے قومی جمہوری اتحاد میں واپس آنے کا فیصلہ کیا ہے۔

شاہ نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ’’راج بھر جی اتر پردیش میں قومی جمہوری اتحاد کو تقویت دیں گے اور اس سے غریبوں اور محروموں کی فلاح و بہبود کے لیے مودی جی کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔‘‘

راج بھر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ان کی پارٹی 2024 کے لوک سبھا انتخابات بی جے پی کے ساتھ اتحاد میں لڑے گی۔ جب ان کے پہلے بیان کے بارے میں پوچھا گیا کہ وہ سماج وادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی اور کانگریس جیسی اپوزیشن جماعتوں میں شامل ہوں گے، تو راج بھر نے کہا کہ انھوں نے ان تنظیموں سے بات کرنے کی کوشش کی تھی لیکن جواب نہیں ملا۔

انھوں نے کہا ’’میں کب تک انتظار کرتا؟ لہٰذا میں نے سماجی انصاف کی لڑائی کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا جس کی سربراہی وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ [آدتیہ ناتھ] کر رہے ہیں۔‘‘

سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کی حمایت کی بنیاد زیادہ تر پسماندہ ذاتوں پر ہے، جو مشرقی اتر پردیش کی آبادی کا 20 فیصد سے زیادہ ہیں۔ راج بھر کمیونٹی ریاست کی آبادی کا 3 فیصد ہے اور تقریباً 125 اسمبلی سیٹوں پر اس کی موجودگی ہے۔

راج بھر کا قومی جمہوری اتحاد میں واپس جانے کا فیصلہ دیگر پسماندہ طبقات کے ایک اور لیڈر دارا سنگھ چوہان کے اتر پردیش اسمبلی سے استعفیٰ دینے کے ایک دن بعد آیا ہے۔ وہ مئو ضلع کی گھوسی سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے نشان پر منتخب ہوئے تھے۔

چوہان آدتیہ ناتھ کی کابینہ میں وزیر بھی تھے اور دیگر پسماندہ طبقات کے ان رہنماؤں میں شامل تھے جنھوں نے 2022 کے اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی چھوڑ کر سماج وادی پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔

راج بھر اور چوہان دونوں کی 18 جولائی کو دہلی میں ہونے والی قومی جمہوری اتحاد کی میٹنگ میں شرکت کی توقع ہے۔ اس میٹنگ کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل بی جے پی کی قیادت والے اتحاد کی طاقت کے مظاہرہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔