‘لو جہاد’ کو روکنے کے لیے گربا اور ڈانڈیا کے پروگراموں میں شرکت کے لیے آدھار کارڈ کو لازمی بنایاجائے: وشوہندو پریشد

نئی دہلی، اکتوبر 16: وشو ہندو پریشد نے اتوار کو کہا کہ آدھار کارڈ کو گربا اور ڈانڈیا کے پروگراموں میں شرکت کے لیے لازمی قرار دیا جانا چاہیے تاکہ ’’لو جہاد‘‘ کو روکا جا سکے۔

وشو ہندو پریشد کے جنرل سکریٹری سریندر جین نے اتوار کے روز کہا کہ نو روزہ ہندو تہوار نوراتری کے دوران گربا اور ڈانڈیا کے پروگراموں میں شرکت کرنے والوں کی ’’ہندو شناخت کا پتہ لگانے کے لیے‘‘ مکمل جانچ پڑتال کی جانی چاہیے۔

جین نے زور دے کر کہا کہ ’’ہماری خواتین‘‘ کی حفاظت کو یقینی بنانا ضروری ہے اور ہندو مذہب میں یقین نہ رکھنے والوں کو ان تقریبات میں شرکت کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

جین نے مزید کہا ’’فیسٹیول کے منتظمین کو شرکاء کے مذہب کی تصدیق کے لیے آدھار کارڈ کو لازمی بنانا چاہیے۔ انہیں ماتھے پر تلک لگانا چاہیے اور کلائی پر کالوا باندھنا چاہیے۔‘‘

دی اکنامک ٹائمز کی خبر کے مطابق تنظیم کی گجرات یونٹ کے ترجمان ہتیندر سنگھ راجپوت نے مطالبہ کیا کہ شرکاء کے اوپر گائے کا پیشاب چھڑکا جائے اس کے بعد ہی تقریبات میں داخلے کی اجازت دی جائے۔

7 اکتوبر کو وشو ہندو پریشد نے گجرات حکومت پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ گربا ایونٹس میں خدمات فراہم کرنے والے بھی مسلمان نہ ہوں۔

اس طرح کے مطالبات کم از کم 2015 سے کیے جا رہے ہیں۔ 2016 میں وشو ہندو پریشد اور اس کی یوتھ ونگ بجرنگ دل نے مبینہ طور پر گجرات کے گاندھی نگر میں گربا کے شرکاء پر گائے کا پیشاب چھڑکنا شروع کر دیا تھا، لیکن لوگوں کے اعتراض اور پولیس نے گشت بڑھانے کے بعد مبینہ طور پر اسے روک دیا۔