رام مندر کا فنڈ جمع کرنے کے لیے نکالی گئی ریلی کے دوران جھڑپ کے نتیجے میں تین افراد زخمی

گجرات، جنوری 18: پی ٹی آئی کے مطابق گجرات کے ضلع کچھ میں اتوار کے روز اتر پردیش کے ایودھیا میں مجوزہ رام مندر کے لیے فنڈ جمع کرنے کے لیے منعقدہ جلوس کے دوران دو برادریوں کے درمیان جھڑپوں کے بعد تین افراد زخمی ہوگئے۔

کچھ کے انسپکٹر جنرل آف پولیس جے آر موتھالیہ نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ تشدد کے سلسلے میں ’’کچھ لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے‘‘۔

یہ واقعہ ضلع کے گاندھی دھام علاقے کے کِدانا گاؤں میں پیش آیا۔ نامعلوم عہدیداروں نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ وشو ہندو پریشد کے ذریعہ مندر کے لیے رقم اکٹھا کرنے کے لیے ایک ریلی نکالی گئی تھی۔ اس پروگرام کے دوران فنڈ جمع کرنے کے معاملے پر دو گروہوں کے مابین ایک جھگڑا ہوا۔ کچھ افراد کے ذریعے ریلی کے شرکا پر حملہ کرنے کے بعد صورت حال اور بگڑ گئی۔

دونوں گروپوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کرنا شروع کردیا۔ اس جھڑپ میں کم از کم تین افراد زخمی ہوئے ۔ موتھالیہ نے کہا ’’رتھ یاترا کے دوران ایک بہت بڑا ہجوم جمع ہوگیا تھا اور پتھراؤ کیا گیا تھا۔ ہم نے آنسو گیس کے گولے بھی داغے اور اب صورت حال قابو میں ہے۔‘‘

پی ٹی آئی کے مطابق پولیس نے بتایا کہ دونوں فریقین کی طرف سے دو ابتدائی اطلاعات درج کی گئیں ہیں۔ وہیں تشدد کی جگہ سے 200 میٹر کے فاصلے پر ایک شخص کی لاش برآمد ہونے کے بعد پولیس نے قتل کے الزام میں تیسری ایف آئی آر بھی درج کی ہے۔ لیکن پولیس نے مزید بتایا کہ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ وہ اس جھڑپ میں ہلاک ہوا ہے یا نہیں۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ میور پاٹل نے بتایا کہ یہ مقتول جھارکھنڈ کا رہنے والا تھا، وہ آٹو رکشہ میں کام سے واپس آرہا تھا جب لاٹھیوں اور چاقوؤں سے لیس نامعلوم افراد کے ایک گروپ نے گاڑی پر حملہ کردیا۔ پاٹل نے مزید کہا ’’ہم یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اسے کس نے اور کیوں مارا۔‘‘