مدھیہ پردیش میں سیلاب نے مچائی تباہی، 18 افراد ہلاک اور 50 ہزار سے زائد پناہ گاہوں میں منتقل، بجلی اور پانی کی فراہمی بھی متاثر

نئی دہلی، اگست 7: جمعہ کو مدھیہ پردیش کے کچھ حصوں میں موسلا دھار بارش جاری رہی جس کی وجہ سے کئی مقامات پر سیلاب آیا۔ ریاست میں اٹھارہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جب کہ پچاس ہزار سے زائد افراد کو پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا ہے۔

ہندوستان کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ہفتہ اور اتوار کو مغربی مدھیہ پردیش کے کچھ حصوں میں موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

نیوز 18 کی رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش کے بھنڈ اور مورینا اضلاع میں عہدیدار ہائی الرٹ پر تھے۔ بھنڈ کے سو گاؤں کو خالی کر دیا گیا اور 7000 سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔ مورینا کے 68 دیہاتوں میں 2،600 خاندان شدید بارش سے متاثر ہوئے۔

مدھیہ پردیش کے کچھ علاقوں میں ٹرانسپورٹ خدمات اور بجلی اور پانی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی۔ حکام نے بتایا کہ وہ انھیں بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اشوک نگر کے تمن اور منگاولی گاؤں میں چالیس لوگ پھنسے ہوئے تھے۔ جمعہ کی رات مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ انھیں بچا لیا گیا ہے۔

چوہان نے مزید کہا کہ ریاستی اور قومی ڈیزاسٹر رسپانس فورس کی ٹیمیں ہفتہ کی صبح برکھیڈا لال، برّی، امرہ، برکھیڈی، چاچوکھیڈا اور ساولہیڈا گاؤں سے لوگوں کو نکالیں گی۔

نیوز 18 کی رپورٹ کے مطابق چوہان کے ذریعے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے مدد طلب کرنے کے بعد ریسکیو اور امدادی کارروائیوں میں مدد کے لیے فوج بھی بھیجی گئی ہے۔

چوہان نے کہا اس بار ریاست میں سیلاب کا سب سے بدترین منظر دیکھا گیا ہے۔ انھوں نے مرنے والوں کے لواحقین کے لیے 4 لاکھ روپے اور جن کے گھروں کو نقصان پہنچا ہے ان کے لیے 6 ہزار روپے کی مالی اعانت کا اعلان کیا۔