جموں وکشمیر: پولیس نے نیشنل کانفرنس کے لیڈر ہلال لون کے خلاف ڈی ڈی سی انتخابات کے دوران ایک تقریر کے لیے یو اے پی اے کے تحت الزام عائد کیا

سرینگر، فروری 16: دی ہندو کی خبر کے مطابق نیشنل کانفرنس لیڈر ہلال لون کو گذشتہ سال بانڈی پورہ میں ضلعی ترقیاتی کونسل انتخابی مہم کے دوران کی گئی ایک تقریر پر غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت پیر کو گرفتار کیا گیا۔ ہلال لون نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور ممبر پارلیمنٹ اکبر لون کے بیٹے ہیں۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار نے اخبار کو بتایا کہ ’’ہلال لون پر یو اے پی اے کی دفعہ 13 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، اس کے علاوہ دفعہ 505 (برادری کو جرم کا ارتکاب کرنے کے ارادے سے اکسانا)، 153-اے اور تعزیرات ہند کی دفعہ 188 (نافرمانی) کے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔‘‘

لون کو سرینگر کے ایم ایل اے ہاسٹل کی عارضی جیل سے گرفتار کیا گیا جہاں گذشتہ دو ماہ سے وہ احتیاطی طور پر نظربند تھے۔ انھیں شمالی کشمیر میں بانڈی پورہ کے ہاجن پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا ہے۔

ایک پولیس عہدیدار نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ یہ مقدمہ ہاجن میں انتخابات کے لیے مہم چلاتے ہوئے ایک عوامی ریلی کے دوران لون کی تقریر سے متعلق ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ذریعے ’’گپکر گینگ‘‘ کا مذاق اڑانے کا ذکر کرتے ہوئے این سی لیڈر نے کہا تھا ’’اصل گینگ وہ ہے جس نے بابری مسجد کو توڑا اور دہلی میں فساد برپا کیا۔‘‘

17 نومبر کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے گپکر اعلامیہ اتحاد کو ’’غیر مہذب عالمی اتحاد‘‘ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ ’’یا تو گپکر گینگ قومی مزاج کے ساتھ چلے گاورنہ لوگ اسے ڈبو دیں گے۔‘‘

اس کے گھنٹوں بعد جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ نے بھی مرکزی وزیر داخلہ کے بیان پر تنقید کی تھی۔

عوامی اتحاد برائے گپکر اعلامیہ، یا گپکر اتحاد، چھ جماعتوں کا اتحاد ہے جو آئین کے منسوخ شدہ آرٹیکل 370 کو بحال کرنے کے ایجنڈے کے ساتھ تشکیل دی گئی ہے۔