حیدرآباد: نابالغ بچی کے ساتھ زیادتی اور اس کے قتل کا ملزم ریلوے ٹریک پر مردہ پایا گیا

نئی دہلی، ستمبر 16: پولیس نے بتایا کہ حیدرآباد میں ایک چھ سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کا ملزم جمعرات کی صبح ریلوے ٹریک پر مردہ پایا گیا۔

تلنگانہ پولیس کے سربراہ مُدیریڈی مہندر ریڈی نے اس شخص کی لاش کی ایک تصویر ٹویٹ کی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ انھوں نے اس کے بازوؤں پر بنے ٹیٹو سے اس کی شناخت کی۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حیدرآباد پولیس کمشنر انجنی کمار نے کہا کہ شاید اس شخص نے خودکشی کی ہے۔

معلوم ہو کہ دو دن پہلے ریاست کے لیبر منسٹر مَلّا ریڈی نے کہا تھا کہ اس شخص کو ایک انکاؤنٹر میں مار دیا جائے گا۔

متاثرہ بچی کے پڑوسی، پلّاکونڈا راجو نے 9 ستمبر کو حیدرآباد کے سعید آباد کے علاقے میں مبینہ طور پر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کے بعد اسے قتل کردیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں لڑکی کی عصمت دری اور گلا گھونٹنے کی تصدیق کی گئی تھی۔

بچے کی لاش ملنے کے دو دن بعد تلنگانہ کے وزیر کے ٹی راما راؤ نے ٹویٹ کیا کہ ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ راؤ نے بعد میں ٹویٹ واپس لیتے ہوئے کہا کہ انھیں غلط معلومات دی گئی ہیں۔

راؤ نے 14 ستمبر کو ٹویٹ کیا ’’مجرم مفرور ہے اور حیدرآباد سٹی پولیس نے اس کے لیے بڑے پیمانے پر کارروائی شروع کی ہے۔‘‘

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس شخص کی گرفتاری کی خبر جھوٹی ثابت ہونے کے بعد اس علاقے میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔ رہائشیوں نے بچی کے اہل خانہ کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا، یہاں تک کہ بعض نے ملزم کو انکاؤنٹر میں گولی مارنے کا مطالبہ بھی کیا۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق جب سے پولیس کو بچی کی لاش اس کے گھر سے ملی، یہ شخص تب سے لاپتہ تھا۔ ملزم کے بارے میں کسی بھی طرح کی معلومات کے لیے 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔