جودھپور میں ساتھی لڑکے کے سامنے ایک دلت لڑکی کی اجتماعی عصمت دری، تین گرفتار

نئی دہلی، جولائی 17: راجستھان کے جودھ پور میں ایک نابالغ دلت لڑکی کے ساتھ اس کے بوائے فرینڈ کے سامنے اجتماعی عصمت دری کرنے کے الزام میں اتوار کو تین افراد کو گرفتار کیا گیا۔

ملزمین نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے سے پہلے اس کے 17 سالہ بوائے فرینڈ کو بھی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ملزمین کی شناخت سمندر سنگھ بھاٹی، دھرم پال سنگھ اور بھٹم سنگھ کے طور پر ہوئی ہے۔

پولیس کے مطابق یہ جوڑا ہفتہ کو اجمیر سے فرار ہوا تھا اور رات 10.30 بجے کے قریب بس سے جودھ پور پہنچا تھا۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ایسٹ) امرتا دوہان نے کہا کہ جوڑا ابتدائی طور پر ایک گیسٹ ہاؤس گیا، لیکن منیجر کے لڑکی کے ساتھ بدتمیزی کرنے کے بعد وہ وہاں سے چلے گئے۔

دوہان نے مزید کہا ’’نابالغوں کو ٹھہرنے کے لیے جگہ نہیں ملی اس لیے وہ سڑک پر چل رہے تھے جب تین آدمی پاواٹا سرکل کے قریب ان کے پاس پہنچے اور ان کی مدد کرنے کی پیش کش کی۔‘‘

اتوار کی صبح تقریباً 4 بجے ملزمین نے انھیں دھوکے سے یہ کہہ کر جے نارائن ویاس یونیورسٹی کے اولڈ کیمپس میں واقع ہاکی گراؤنڈ میں لے گئے کہ وہ انھیں ریلوے اسٹیشن لے جائیں گے۔

دوہان نے کہا ’’انھوں نے لڑکے کو یرغمال بنایا اور لڑکی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی۔ صبح 5 بجے کے قریب جب لوگ صبح کی سیر کے لیے علاقے میں پہنچے تو وہ لوگ بھاگ گئے۔‘‘

لڑکی کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت کی بنیاد پر پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعہ 376 (جی) (گینگ ریپ) اور جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ کے قانون کی دیگر دفعات اور درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل ( مظالم کی روک تھام) ایکٹ 1989 کے تحت مقدمہ درج کیا۔

پولیس نے بتایا کہ ملزمین کو شہر کے گنیش پورہ علاقے میں واقع ایک گھر تک سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے تلاش کیا گیا۔ انھوں نے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن پولیس نے انھیں گرفتار کر لیا۔

گیسٹ ہاؤس کے منیجر کو بھی لڑکی کو ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

پولیس نے دعویٰ کیا کہ ملزمان باڑمیر اور اوسیان کے رہائشی ہیں اور جودھپور میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے طلباء ونگ، کے امیدوار کے لیے مہم چلا رہے تھے۔

تاہم اے بی وی پی نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش ہے۔

راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مدھیہ پردیش کے جودھ پور اور دتیا میں ریپ کے واقعات میں اس کے لیڈروں کے ملوث ہونے کی اطلاعات ہیں۔

انھوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’’اس طرح کے واقعات کی وجہ سے بی جے پی کی فطرت، کردار اور چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔‘‘