بھلواڑہ اجتماعی عصت دری کیس: لڑکی کو زندہ ہی جلا دیا گیا تھا، پولیس نے چارج شیٹ میں کہا

نئی دہلی، ستمبر 4: راجستھان پولیس نے گذشتہ ماہ بھلواڑا ضلع میں ایک 14 سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور قتل کے کیس میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔ لڑکی کی لاش 2 اگست کو ایک بھٹی کے قریب سے ملی تھی، جہاں اسے مبینہ طور پر مردوں کے ایک گروپ نے زیادتی کے بعد جلا دیا تھا۔

کوٹاری کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شیام سندر بشنوئی نے ہفتہ کے روز نو تشکیل شدہ شاہ پورہ ضلع کی ایک خصوصی عدالت کے سامنے 400 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ پیش کی۔ چارج شیٹ میں نو افراد کو بطور ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ دو نابالغ ملزمان کے خلاف الگ چارج شیٹ دائر کی جائے گی۔

بشنوئی نے کہا کہ فارنسک جانچ سے پتہ چلتا ہے کہ لڑکی اس وقت زندہ تھی جب ملزمین نے اسے آگ کی بھٹی میں ڈالا تھا۔

پولیس نے یہ ثابت کرنے کے لیے فارنسک ماہرین کی مدد لی کہ لڑکی کو جلانے سے پہلے اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ اسے آگ لگانے سے پہلے اس کے جسم پر پٹرولیم پر مبنی کیمیکل ڈالا گیا تھا۔

عدالت میں اگلی سماعت 8 ستمبر کو ہوگی۔

گذشتہ ماہ لڑکی کی لاش ملنے کے بعد اس کے اہل خانہ نے الزام لگایا تھا کہ گمشدگی کی شکایت درج کرانے کے بعد بھی پولیس نے بروقت کارروائی نہیں کی۔ اس کے چچا نے دعویٰ کیا کہ اگر پولیس فوری طور پر کارروائی کرتی تو لڑکی ’’شاید ابھی زندہ ہوتی، یا کم از کم ہمیں آخری رسومات کے لیے اس کی لاش مل جاتی۔‘‘

لڑکی کے اہل خانہ کے مطابق جب وہ پولیس میں شکایت درج کرانے گئے تو حکام نے ابتدائی طور پر گمشدگی کی شکایت درج نہیں کی بلکہ لڑکی کی عمر کے ثبوت، مارک شیٹس اور دیگر دستاویزات کے ساتھ واپس آنے کو کہا۔

جب گھر والوں نے لڑکی کی تلاش جاری رکھی تو انھیں کوٹاری علاقے میں کوئلے کی بھٹی سے کچھ ہڈیاں اور زیورات ملے۔

اس واقعے نے سیاسی غم و غصے کو جنم دیا تھا اور بھارتیہ جنتا پارٹی نے گہلوت کی قیادت والی کانگریس حکومت پر خواتین کی حفاظت کے بارے میں لاپرواہی کا الزام لگایا تھا۔