آج ہوگی کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ، پارٹی کے اگلے سربراہ کے انتخاب کے شیڈول پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا

نئی دہلی، اگست 28: کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ اتوار کو سہ پہر 3.30 بجے ہو گی تاکہ پارٹی کے اگلے صدر کے انتخاب کے شیڈول کو حتمی شکل دی جا سکے۔

یہ میٹنگ غلام نبی آزاد کے استعفیٰ کے دو دن بعد ہو گی، جو پارٹی کے طویل ترین جنرل سیکرٹریوں میں سے ایک تھے۔ یہ اجلاس عملی طور پر منعقد ہوگا اور اس کی صدارت بیرون ملک سے کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی کریں گی۔

پی ٹی آئی نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے ارکان، جو پارٹی کی اعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارہ ہے، توقع ہے کہ میٹنگ میں سونیا گاندھی اور ان کے بیٹے راہل گاندھی کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کریں گے۔

اپنے استعفیٰ نامے میں آزاد نے راہل گاندھی پر نادان ہونے کا الزام لگایا تھا اور اس انتخابی عمل کو ایک مذاق اور ایک ’’غیر سنجیدہ فرد‘‘ کو کانگریس کی سربراہی کے لیے کھڑا کرنے کی کوشش قرار دیا تھا۔

جولائی 2019 میں راہول گاندھی نے لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی خراب کارکردگی کے بعد کانگریس کے سربراہ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ کانگریس نے انتخابات میں 543 پارلیمانی نشستوں میں سے صرف 52 پر کامیابی حاصل کی تھی۔

راہل گاندھی کے استعفیٰ کے بعد سے سونیا گاندھی پارٹی کی عبوری سربراہ کے طور پر کام کر رہی ہیں۔ اگست 2020 میں 23 کانگریس رہنماؤں کے ایک گروپ نے، جسے G-23 کے نام سے جانا جاتا ہے، انھیں پارٹی کی تنظیم کی مکمل اصلاح کے لیے لکھا تھا۔ G-23 رہنماؤں نے بارہا کہا ہے کہ پارٹی کو ایک فعال صدر کی ضرورت ہے۔

اگلے صدر کا انتخاب 20 ستمبر تک ختم ہونا تھا، لیکن نامعلوم رہنماؤں نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ اس میں چند ہفتوں کی تاخیر ہونے کا امکان ہے، کیوں کہ پارٹی اپنی ملک گیر مہم ’’بھارت جوڑو یاترا‘‘ پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے جو 7 ستمبر سے شروع ہو رہی ہے۔

قائدین نے کہا کہ اکتوبر میں کانگریس کو کل وقتی صدر مل جائے گا۔

اتوار کی میٹنگ سے پہلے کانگریس کے سینئر لیڈر ملکارجن کھڑگے اور راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے راہل گاندھی پر پارٹی کی باگ ڈور واپس لینے کے لیے زور ڈالا ہے۔