کانگریس کی مرکزی قیاتی ریاستی انتخابات میں ملنے والی کامیابیوں کا کریڈٹ نہیں لے سکتی: غلام نبی آزاد

نئی دہلی، اپریل 5: راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے سابق لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ کانگریس کی مرکزی قیادت ریاستی انتخابات میں پارٹی کی جیت کا کریڈٹ نہیں لے سکتی کیوں کہ اس کی انتخابی قسمت کا انحصار ریاستی رہنماؤں پر ہے۔

آزاد نے 26 اگست کو کانگریس سے استعفیٰ دے دیا تھا اور ایک ماہ بعد جموں و کشمیر میں ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے نام سے ایک نئی سیاسی پارٹی کا آغاز کیا تھا۔

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے منگل کو کہا کہ ان کے استعفیٰ کے بعد بھی پارٹی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

آزاد نے انڈین ایکسپریس کو بتایا ’’جہاں بھی دیگر سیاسی جماعتیں، علاقائی یا قومی یا ریاستی قیادت مضبوط ہوتی ہے، وہاں کانگریس ہار جاتی ہے۔لہٰذا کانگریس میں مرکزی قیادت یہ دعویٰ نہیں کر سکتی کہ پارٹی ان کی وجہ سے کوئی ریاست جیت رہی ہے یا ہار رہی ہے۔ مرکزی قیادت کا کسی بھی سیٹ پر کوئی اثر نہیں ہے۔ وہ کسی کو ہرا یا جتا نہیں سکتے۔ یہ اس بات پر منحصر ہے کہ آپ کی ریاستی قیادت کتنی مضبوط ہے۔‘‘

آزاد نے یہ بھی کہا کہ اگرچہ انھوں نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی پارلیمنٹ سے معطلی کو پسند نہیں کیا، لیکن وہ سورت کی عدالت میں ان کے ساتھ وزرائے اعلیٰ سمیت سینئر لیڈروں کے جانے کے حق میں نہیں تھے۔

پیر کے روز پارٹی کے کئی سینئر لیڈر سورت میں وایاناڈ کے سابق ایم پی کے ساتھ شامل ہوئے تھے، جہاں انھوں نے 2019 کے ہتک عزت کیس میں اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔

راجیہ سبھا کے سابق رکن پارلیمنٹ نے یہ بھی کہا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل اپوزیشن جماعتوں کے درمیان اتحاد کا امکان نہیں ہے۔