بی جے پی نے رمیش بدھوری کو پارلیمنٹ میں فرقہ وارانہ ہنگامے کے بعد ٹونک کا پول انچارج مقرر کیا

نئی دہلی، ستمبر 28: بھارتیہ جنتا پارٹی نے لوک سبھا کے رکن رمیش بدھوری کو راجستھان کے ٹونک ضلع کے لیے اپنا پول انچارج مقرر کیا ہے، جس نے کچھ دن قبل ہی پارلیمنٹ میں ایک مسلم قانون ساز کے خلاف فرقہ وارانہ گالیوں پر مبنی زبان کا استعمال کیا تھا۔

21 ستمبر کو لوک سبھا میں ہندوستان کے چندریان 3 مشن کی کامیابی پر بحث کے دوران بدھوری نے بہوجن سماج پارٹی کے قانون ساز دانش علی کو ’’ملا دہشت گرد‘‘، ’’دلال‘‘ اور ’’کٹوا‘‘ کہا تھا، جو ختنہ شدہ مسلمانوں کے لیے استعمال ہونے والی ایک گالی ہے۔

کئی اپوزیشن جماعتوں نے بدھوری کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کے بیانات نفرت انگیز تقریر کے مترادف ہیں۔ بدھوری کو اس طرح کا سلوک دہرانے پر لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کے ذریعہ سخت کارروائی کا انتباہ بھی دیا گیا تھا اور مبینہ طور پر بی جے پی نے بدھوری کو وجہ بتاؤ نوٹس بھی بھیجا تھا۔

تاہم بدھ کو بی جے پی کے ٹونک کے صدر راجندر پرانا نے کہا کہ بھدھوری کو 26 ستمبر کو ضلع کے پول انچارج کے طور پر مقرر کیا گیا تھا ’’اس کے بعد وہ سیدھے ٹونک آئے اور بدھ کی صبح تقریباً 10 بجے تک یہاں رہے۔‘‘

بیدھوری نے X (سابق ٹوئٹر) پر ریاستی صدر سی پی جوشی اور دیگر کے ساتھ جے پور میں ریاستی دفتر میں ملاقاتوں کی تصاویر بھی شیئر کیں۔

اس پیش رفت پر بات کرتے ہوئے راجیہ سبھا کے رکن کپل سبل نے کہا کہ بی جے پی نے بدھوری کو پارلیمنٹ میں دانشل علی پر فرقہ وارانہ حملہ کرنے کا ’’انعام‘‘ دیا ہے۔

وہیں ترنمول کانگریس کے ایم پی مہوا موئترا نے پوچھا کہ جس شخص کو پارٹی کی طرف سے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا ہے اسے بی جے پی کی طرف سے نیا عہدہ کیسے دیا جا سکتا ہے۔

کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے لکھا کہ بی جے پی کا نعرہ ’’سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس‘‘ کھوکھلا ہے۔