مغربی بنگال اسمبلی انتخابات: بی جے پی نے منشور جاری کیا، کابینہ کے پہلے اجلاس میں سی اے اے نافذ کرنے کا وعدہ

مغربی بنگال، مارچ 21: اے این آئی کی خبر کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی نے آج کہا کہ اگر وہ مغربی بنگال میں اقتدار میں آتی ہے تو وہ کابینہ کے اپنے پہلے اجلاس میں شہریت ترمیمی قانون کو نافذ کرے گی۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے مغربی بنگال میں انتخابات کے لیے پارٹی کا منشور جاری کرتے ہوئے کہا ’’کابینہ کے پہلے اجلاس میں سی اے اے کا نفاذ کیا جائے گا اور جو مہاجرین 70 سال سے یہاں مقیم ہیں انھیں شہریت دی جائے گی۔ ہر مہاجر کنبے کو پانچ سال تک سالانہ دس ہزار روپے ملیں گے۔‘‘

تاہم شاہ نے یہ واضح نہیں کیا کہ پارٹی اکیلے مغربی بنگال میں کس طرح CAA نافذ کرے گی، کیوں کہ یہ قانون یونین کی فہرست کے تحت درج مضامین پر مبنی ہے۔

گذشتہ سال دسمبر میں وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ سی اے اے کے قواعد ابھی بھی تیار نہیں ہوئے ہیں۔

11 دسمبر 2019 کو پارلیمنٹ سے منظور شدہ شہریت ترمیمی قانون، بنگلہ دیش، افغانستان اور پاکستان سے تعلق رکھنے والی چھ اقلیتی مذہبی جماعتوں کے مہاجرین کو اس شرط پر شہریت فراہم کرتا ہے کہ وہ ہندوستان میں چھ سال رہے اور 31 دسمبر 2014 سے پہلے ملک میں داخل ہوئے ہوں۔ اس میں سے مسلمانوں کو نظر انداز کرنے اور مذہب کی بنیاد پر شہریت دینے کے سبب اس قانون کو بڑے پیمانے پر تنقید کا سامنا ہے اور اس نے گذشتہ سال ملک بھر میں بڑے پیمانے پر مظاہروں کو جنم دیا تھا۔

دیگر وعدوں میں بی جے پی کے منشور میں سرکاری ملازمتوں میں خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن، کنڈرگارٹن سے لے کر پوسٹ گریجویٹ سطح تک طالبات کے لیے مفت تعلیم اور عوامی نقل و حمل کے تمام وسائل میں خواتین کے لیے کرایہ میں چھوٹ دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔

بی جے پی نے یہ بھی کہا کہ وہ مغربی بنگال کو ملک کا ثقافتی دارالحکومت بنانے کے لیے گیارہ ہزار کروڑ کی لاگت سے ایک "شونر بنگلہ فنڈ” قائم کرے گی۔

منشور میں مزید کہا گیا ہے کہ فرقہ وارانہ تشدد، غیر قانونی اسلحہ، منشیات کی تجارت، زمینوں پر قبضہ اور گائے کی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی جائے گی۔