’’آپ نے 2 بچوں کو جنم دیا، 20 کو کیوں نہیں؟‘‘ اضافی راشن چاہنے والوں کو لے کر اتراکھنڈ کے وزیر اعلی کا متنازعہ بیان

نئی دہلی، مارچ 22: دی نیو انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق اتراکھنڈ کے وزیر اعلی ترت سنگھ راوت نے اتوار کے روز لوگوں پر الزام عائد کیا کہ اس کنبہ کے افراد ان کے مقابلے میں کم ہیں جنھوں نے ’’20 بچے پیدا کرکے‘‘ زیادہ سرکاری راشن حاصل کیا۔

نینی تال ضلع میں عالمی یوم جنگلات کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب میں راوت نے کہا کہ حکومت نے ہر گھر میں فی کس 5 کلو راشن دیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ دو افراد والے خاندانوں کو 10 کلوگرام راشن ملتا ہے، جبکہ 20 افراد کے کنبے کو ایک کوئنٹل (100 کلوگرام)۔ ’’لیکن پھر انہوں نے ایک دوسرے سے حسد کرنا شروع کیا کہ مجھے دو کے لیے صرف 10 کلوگرام اور ایک اور شخص کو 20 روپے میں ایک کوئنٹل ملا۔‘‘

انھوں نے آگے کہا ’’اب بھائی، اس کا ذمہ دار کون ہے؟ اس نے 20 (بچے) پیدا کیے اور آپ نے صرف دو بچے پیدا کیے۔ تو اسے ایک کوئنٹل راشن ملتا ہے۔ جب وقت تھا تب آپ نے صرف دو پیدا کیے 20 کیوں نہیں؟ اب کیوں حسد؟‘‘

وزیر اعلی نے یہ بھی دعوی کیا کہ سرکاری راشن کے چاول کا معیار اتنا اچھا تھا کہ لوگوں نے اسے اسٹاک کرکے فروخت بھی کیا۔ انھوں نے کہا ’’لوگوں نے اس سے ایک ’’اسٹور‘‘ شروع کیا اور خود کو دکان دار بنا لیا۔ چاول اتنا اچھا تھا کہ عام دنوں میں بھی کسی کو اتنا اچھا نہیں ملتا تھا، وبائی وقت تو دور کی بات۔‘‘

دی انڈین ایکسپریس کے مطابق کانگریس نے راوت کو ان کے تبصرے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پارٹی نے کہا ’’جب ملک آبادی کے مسئلے کا سامنا کر رہا ہے اور حکومتیں اس پر قابو پانے کے لیے اقدامات کررہی ہیں تو ایسا لگتا ہے کہ وزیر اعلی راوت لوگوں سے زیادہ بچوں کی نسل نو تیار کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں تاکہ زیادہ راشن لیا جاسکے۔ ان کا یہ بیان کہ لوگوں نے اتنے اچھے معیار کے چاول نہیں کھائے تھے، وہ بھی توہین آمیز ہے۔‘‘

اس تقریب میں راوت نے وزیر اعظم نریندر مودی کی کورونا وائرس وبائی بیماری سے نمٹنے کے لیے ان کی تعریف بھی کی اور ہندوستان اور امریکا کا موازنہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’امریکا نے ہندوستان پر 200 سال تک حکمرانی کی۔‘‘

راوت نے کہا ’’میں نہیں جانتا کہ ہندوستان کے ساتھ کیا ہوتا اگر قائد نریندر مودی کے علاوہ کوئی اور ہوتا۔ ہندوستان دوسرے ممالک کے مقابلے میں (وبائی بیماری سے نمٹنے میں) بہت بہتر کام کر رہا ہے۔ امریکہ، جس نے ہم پر 200 سال تک حکمرانی کی … اس نے پوری دنیا پر حکمرانی کی، وہ کہتے تھے کہ سورج کبھی غروب نہیں ہوتا ہے۔ لیکن (وہاں) اموات 50 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہیں اور وہ ایک بار پھر لاک ڈاؤن کی طرف گامزن ہیں۔‘‘

پچھلے ہفتے راوت نے یہ بیان دے کر بھی تنازعہ کھڑا کردیا تھا جو خواتین پھٹی ہوئی جینز پہنتی ہیں وہ بچوں کے لیے بری مثال قائم کرتی ہیں۔ جینز اور خواتین کے بارے میں ان کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر اور پارلیمنٹ میں سخت تنقید کی گئی تھی۔