کشمیر: جامع مسجد سرینگر میں ادا نہ کی جا سکی لگاتار 17 ویں جمعے کی نماز

سری نگر: وادی کشمیر میں 117 دنوں سے جاری غیر یقینی صورت حال اور اضطرابی کیفیت کے بیچ جمعہ کے روز جہاں شہر سری نگر کے تمام علاقوں میں بازار نصف دن تک کھلے رہے وہیں پائین شہر کے نوہٹہ میں واقع تاریخی جامع مسجد میں مسلسل 17 ویں جمعے کو بھی نماز جمعہ ادا نہیں کی گئی۔

جامع مسجد کے امام سید احمد سعید نقشبندی نے کے مطابق جامع مسجد کے گرد وپیش سیکورٹی حصار کے پیش نظر جامع مسجد میں فی الوقت نماز جمعہ کی ادائیگی ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب جامع مسجد کے ارد گرد سیکورٹی حصار کو ہٹایا جائے گا تب نماز جمعہ کی ادائیگی بحال ہوگی۔ جب کہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جامع مسجد کے گرد وپیش تمام پابندیاں ہٹائی جاچکی ہیں اور نماز جمعہ کی ادائیگی پر کسی قسم کی کوئی پابندی عائد نہیں ہے۔

تاریخی جامع مسجد سری نگر کو اس سے پہلے بھی سن 2016ء میں حزب المجاہدین کے معروف کمانڈر برہان مظفر وانی کی ہلاکت کے بعد 19 ہفتوں تک مقفل رکھا گیا تھا۔ کشمیر انتظامیہ نے تب جامع مسجد کو جولائی کے پہلے ہفتے میں مقفل کیا تھا اور قریب پانچ ماہ بعد 25 نومبر کو جمعہ کی نماز ادا کرنے کی اجازت دی تھی۔ 19 ویں صدی میں بھی اس تاریخی مسجد کو سکھ حکمرانوں نے 1819ء سے 1842ء تک مسلسل 23 برسوں تک بند رکھا تھا۔ حریت کانفرنس (ع) کے چیئرمین میر واعظ مولوی عمر فاروق جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد خصوصی خطبہ دیا کرتے تھے تاہم ان کی لگاتار نظر بندی سے یہ سلسلہ مسلسل معطل ہے۔

(ایجنسیاں)