کانگریس نے مرکزی وزیر شیکھاوت کے خلاف ایف آئی آر کی مانگ کی، ممبران اسمبلی کی خرید و فروخت کے الزام میں اپنی ہی پارٹی کے 2 ممبران اسمبلی کو معطل کیا

نئی دہلی، 17 جولائی: راجستھان کانگریس نے ریاست میں جاری سیاسی بحران کے دوران اشوک گہلوت حکومت کو گرانے کی کوشش کے لیے اپنے ہی دو قانون سازوں اور مرکزی وزیر گجندر شیکھاوت پر ممبران اسمبلی کی خرید و فروخت کا الزام عائد کرتے ہوئے کچھ آڈیو ریکارڈنگ کا حوالہ دیا اور مرکزی وزیر کے خلاف ایف آئی آر کا مطالبہ کیا۔

کانگریس نے اس مقصد کے لیے ریاست میں قائم خصوصی آپریشن گروپ کے ذریعے ٹیپوں کی تحقیقات سے مشروط دو ممبران اسمبلی بھنور لال شرما اور وشویندر سنگھ کو بھی پارٹی کی بنیادی رکنیت سے معطل کردیا۔

کانگریس کے میڈیا انچارج رندیپ سرجے والا نے شیکھاوت اور کانگریس کے ممبران اسمبلی کے مابین مبینہ گفتگو کی ریکارڈنگ جاری کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ شیکھاوت کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے اور اگر ضرورت ہو تو موجودہ حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کرنے کی کوششوں کے لیے گرفتار بھی کیا جائے۔

بی جے پی کے ریاستی یونٹ کے سربراہ ستیش پونیا نے فورا اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’’جب وزیر اعلیٰ کا دفتر ہی جعلی خبروں کی گردش کا مرکز بن جاتا ہے تو کوئی کیا کہہ سکتا ہے۔ یہ ہماری پارٹی کی کردار کشی کی بدنیتی پر مبنی کوششیں ہیں اور کانگریس کا تو خود اپنا گھر بکھرا ہوا ہے۔‘‘

وہیں سرجے والا نے کہا کہ کانگریس نے آڈیو ٹیپس کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست میں پارٹی کے چیف وہپ مہیش جوشی نے پولیس کو اس معاملے پر دھیان دینے کے لیے لکھا ہے۔