چار یورپی ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر متفق

 آئر لینڈ کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں خطہ میں پائیدار امن کا واحد راستہ دو ریاستی  حل قرار دیا گیا

یروشلم ،23مارچ :۔

غزہ میں جاری اسرائیل کی دہشت گردی کے درمیان تڑپتی انسانیت پر یورپی ممالک کی بھی آنکھییں کھلنے لگی ہیں ۔خطے میں پھیلی بد امنی  کے مستقل حل کیلئے یوروپی ممالک نے دو ریاستوں کے قیام کو ہی واحد حل قرار دیا ہے۔ ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے کہا ہے کہ ان کا ملک آئرلینڈ، مالٹا اور سلووینیا کے رہنماؤں کے ساتھ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے پہلا قدم اٹھانے پر متفق ہوگیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار سانچیز نے برسلز میں یورپی کونسل کے اجلاس کے بعد کیا۔ جہاں تکا سپین کا تعلق ہے سانچیز کو توقع ہے کہ گزشتہ برس شروع ہونے والے موجودہ چار سالہ قانون سازی کے دور میں ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلیا جائے گا۔

سانچیز نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ جمعہ کی صبح یورپی کونسل کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ایک اجلاس میں آئرلینڈ، مالٹا اور سلووینیا کے رہنماؤں کے ساتھ اس معاہدے پر پہنچے ہیں۔ ملاقات کے بعد آئرلینڈ کی طرف سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ ’ہم اس بات پر متفق ہیں کہ خطے میں پائیدار امن اور استحکام کے حصول کا واحد راستہ دو ریاستی حل کو نافذ کرنا ہے۔ اس حل کے تحت اسرائیل اور فلسطینی ریاستیں امن و استحکام اور سکیورٹی کے ساتھ شانہ بشانہ رہیں۔

واضح رہے کہ عرب ملکوں اور یورپی یونین نے نومبر میں اسپین میں ایک اجلاس کے دوران اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ دو ریاستی حل ہی فلسطین اسرائیل تنازع کا واحد حل ہے۔ 1988 سے اقوام متحدہ کے 193 میں سے 139 ملکوں نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلیا ہے۔