مالدیپ پارلیمانی انتخابات: چین کی حامی معزو کی جماعت کی زبر دست اکثریت سے جیت

مالے ،22اپریل :

مالدیپ کے پارلیمانی انتخابات میں چین کی حامی جماعت پیپلز نیشنل کانگریس پارٹی بھاری اکثریت سے جیت گئی ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق صدر معیزو کی پیپلز نیشنل کانگریس پارٹی نے 93 میں سے 65 سیٹیں جیتیں جبکہ اپوزیشن مالدیپ ڈیموکریٹک پارٹی صرف 12 نشستیں جیت سکی۔معزو کی پارٹی چین کی حامی اور ہندوستان مخالف پارٹی کے طور پر معروف ہے۔ گزشتہ دور حکومت میں معزو نے ہندوستان کے خلاف متعدد ایسے فیصلے لئے جس سے مالدیپ اور ہندوستان کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کے حالات پیدا ہوگئے ۔

ایک بار پھر معزو کی پارٹی کی زبر دست اکثریت سے جیت کو بھارت کے لئے مالدیپ میں امکانات کو چھٹکا کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔خبرایجنسی کے مطابق صدر معیزو کی پارٹی کی جیت سے مالے، بیجنگ کے درمیان قربت کا سفر جاری رہنے کی توقع ہے، خطے میں برتری کے لیے مالدیپ، چین اور بھارت کے لیے خاص اہمیت رکھتا ہے۔خبرایجنسی کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال صدر معیزو نے ملک کی ’انڈیا فرسٹ‘ پالیسی ختم کرنے کا عہد کیا تھا۔

دراصل، 20ویں عوامی مجلس کے لیے ووٹنگ اتوار کو مقامی وقت کے مطابق صبح 8 بجے سے شام 5:30 بجے تک ہوئی۔ کل 93 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی، جس میں سےموئزو کی پارٹی پیپلز نیشنل کانگریس نے 66 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ پی این سی نے کل 90 نشستوں پر مقابلہ کیا تھا، جب کہ مرکزی اپوزیشن جماعت مالدیوین ڈیموکریٹک پارٹی (ایم ڈی پی) کو 12 نشستوں پر قناعت کرنا پڑی۔ ایسے میں پی این سی نے اب مالدیپ کی پارلیمنٹ پر قبضہ کر لیا ہے۔ 8 نشستوں پر آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے، باقی نشستیں دیگر چھوٹی جماعتوں نے جیتی ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال محمد معزو نے محمد صالح کو شکست دی تھی جس کے بعد وہ مالدیپ کے صدر بنے تھے لیکن مالدیپ کی پارلیمنٹ میں پی این سی کے پاس اکثریت نہیں تھی۔ پارلیمنٹ میں اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے معزو مالدیپ میں بڑی تبدیلیاں نہیں کر سکے۔ انتخابات سے قبل معزونے ملک کی عوام سے مالدیپ کی پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل کرنے کی اپیل کی تھی۔ محمد معزو کو چین نواز رہنما کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ ایسے میں معزو مالدیپ میں بڑی تبدیلیاں کرنا چاہتے ہیں جو اب ان کے لیے آسان ہو گئی ہے۔ اب پارلیمنٹ میں ایم ڈی پی کی اکثریت ختم ہو چکی ہے۔ مالدیپ میں پارلیمانی انتخابات پانچ سال کے لیے ہوتے ہیں جب کہ صدارتی انتخابات الگ سے ہوتے ہیں۔