پنجاب کے ایک وکیل نے شاہین باغ کی ’’دادی‘‘ کا مذاق اڑانے والے ٹویٹ پر کنگنا راناوت کو قانونی نوٹس بھجوایا، سرِعام معافی مانگنے کا مطالبہ

چندی گڑھ، 2 دسمبر: شاہین باغ کی مشہور ’’دادیوں‘‘ میں سے ایک بلقیس بانو پر اپنے تبصرے کی وجہ سے کنگنا راناوت کو قانونی مشکل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اپنے ایک حذف شدہ ٹویٹ میں کنگنا نے دعوی کیا تھا کہ بزرگ خاتون 100 روپے میں احتجاج میں شامل ہونے کے لے دستیاب تھیں۔

راناوت نے ٹویٹ میں کہا تھا کہ یہ وہی دادی ہیں جنھیں ٹائم میگزین میں سب سے زیادہ بااثر ہندوستانی کے طور پر شامل کیا گیا تھا… اور وہ 100 روپے میں دستیاب ہیں۔

حالاں کہ سخت تنقید کے بعد کنگنا نے اپنا وہ ٹویٹ ڈیلیٹ کر دیا ہے۔

اب زیرک پور میں مقیم ایک وکیل نے اس حذف شدہ ٹویٹ کے لیے اداکارہ کو قانونی نوٹس بھجوایا ہے۔

ایک ’’بوڑھی عورت کی تضحیک‘‘ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے سات دن میں کنگنا سے سوشل میڈیا پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایڈوکیٹ حکم سنگھ نے واضح کیا کہ نوٹس میں واضح کیا کہ ’’مذکورہ خاتون جعلی خاتون نہیں تھیں۔‘‘

انھوں نے بتایا کہ اس بوڑھی خاتون کا نام مہیندر کور ہے جو ’’ہمیشہ سے کھیتوں اور کھیتی کے کاموں سے جڑی ہوئی ہے اور ایک کسان کی بیوی ہے۔‘‘

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ’’مذکورہ خاتون کے لیے اس طرح کے سطحی الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے آپ نے مذکورہ خاتون کے وقار اور شبیہہ کو نہ صرف نقصان پہنچایا ہے بلکہ آپ نے ہر خاتون کے ساتھ ساتھ ہر اس شخص کی شبیہہ اور وقار کو بھی پامال کیا ہے جو ایک نیک مقصد اور اپنے حقوق کی جنگ کے لیے احتجاج کرتے ہیں۔‘‘

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’آپ نے کسانوں کا مذاق اڑایا ہے جو اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر اپنے حقوق کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ آپ نے ہر احتجاج کرنے والے کا مذاق اڑایا ہے۔‘‘