پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں  خامی: ہنگامہ کرنے والے شخص نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ سے بنوایا تھا پاس

نئی پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں خامی کے انکشاف پر سوشل میڈیا پر بحث،

نئی دہلی ،14دسمبر :۔

پرانی پارلیمنٹ پر دہشت گردانہ حملے کی برسی کے موقع پر نئی پارلیمنٹ میں سیکورٹی میں سیندھ کا حیرت انگیز معاملہ سامنے آیا ہے ۔جہاں دو افراد ویزیٹر گیلری سے کود کر ایوان میں پہنچ گئے ۔انہوں نے  وہاں اسموک کینڈل جلا کر ہلچل پیدا کر دی ۔ شر پسندوں کی اس حرکت نے  سیکورٹی میں بڑی خامی کا انکشاف  کیا ہے ۔ جب یہ واقعہ پیش آیا اس وقت بڑی تعداد میں اراکین پارلیمنٹ ایوان میں موجود تھے ،دھنواں پھیلتے ہی ہر طرف افرا تفری مچ گئی ۔ممبران  پارلیمنٹ نے ہی ہنگامہ کرنے والوں کو پکڑا ۔دریں اثناشر پسندوں کے سلسلے  میں  ایک حیرت انگیز انکشاف  ہوا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق شر پسندوں نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے نام پر پارلیمنٹ میں داخلہ کا پاس بنوایا تھا۔

رپورٹ کے مطابق  رکن پارلیمنٹ دانش علی کا کہنا ہے کہ دونوں ہی شرپسندوں نے میسور سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرتاپ سمہا کے نام پر وزیٹر پاس لے کر پہنچے ایوان کی ویزیٹر گیلری پہنچے تھے۔

کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ ایوان میں داخل ہونے والے دونوں افراد لوک سبھا کے اندر کوڑا اور کچھ گیس جیسی چیز چھڑک رہے تھے۔ ان کے ایوان میں کودتے ہی اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے ہنگامہ شروع کر دیا۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ’’لوگ آنسو گیس کے ڈبے اٹھائے ہوئے تھے۔‘‘ انہوں نے اسے "سکیورٹی کی سنگین خلاف ورزی” قرار دیا، خاص طور پر پارلیمنٹ حملے کی 21 ویں برسی پر۔ دراندازوں کی شناخت ساگر شرما اور ایک دیگر ساتھی کے طور پر کی گئی۔

لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے یقین دلایا کہ اس واقعہ کی لوک سبھا اور دہلی پولیس دونوں کی طرف سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ برلا نے کہا، "دھواں، جو ہماری پریشانی کی وجہ تھا، ابتدائی تفتیش میں پایا گیا ہے کہ یہ تشویشناک نہیں ہے۔”