’’نفرت اور عدم رواداری‘‘ کو فروغ دینے کے لیے برطانیہ میں ارنب گوسوامی کے شو ’’پوچھتا ہے بھارت‘‘ پر 20،000 پاؤنڈ کا جرمانہ لگایا گیا

لندن، دسمبر 23: برطانیہ کے براڈکاسٹ ریگولیٹر نے نفرت اور عدم رواداری کو فروغ دینے کے لیے ارنب گوسوامی کے چینل ریپبلک بھارت پر 20،000 پاؤنڈ (تقریباً 19.73 لاکھ روپے) کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

لائیولاء کے مطابق برطانیہ کے دفتر برائے مواصلات یا آف کام نے منگل کے روز ’’ریپبلک بھارت‘‘ کے شو ’’پوچھتا ہے بھارت‘‘ کے ایک ایپی سوڈ کا حوالہ دیا جو6 ستمبر 2019 کو نشر کیا گیا تھا۔ ریگولیٹر نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اس ایپی سوڈ میں پاکستانی عوام کے خلاف اپنے تبصروں کے ساتھ چینل نے ’’اشتعال انگیز زبان‘‘، ’’نفرت انگیز تقریر‘‘ اور ’’افراد، گروہوں، مذاہب اور برادریوں کے ساتھ بدسلوکی یا توہین آمیز سلوک‘‘ کے حوالے سے براڈکاسٹنگ کوڈ کی شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے ’’آف کام نے پایا ہے کہ پروگرام ’’پوچھتا ہے بھارت‘‘ کے ایک ایپی سوڈ میں میزبان اور اس کے مہمانوں کی طرف سے کیے گئے تبصرے پاکستانی عوام کے خلاف نفرت انگیز تقریر اور پاکستانی لوگوں کے ساتھ توہین آمیز اور ناروا سلوک کے مترادف ہیں۔ مواد بھی ممکنہ طور پر ناگوار تھا اور سیاق و سباق کے ذریعہ اس کا قطعی جواز نہیں تھا۔‘‘

معلوم ہوکہ جس ایپی سوڈ کی وجہ سے یہ جرمانہ لگایا گیا ہے، وہ ہندوستان کے چندریان 2 خلائی جہاز کے چاند پر جانے والے مشن پر مبنی تھا اور اس میں ’’پاکستان کے مقابلے میں ہندوستان کی خلائی تحقیق اور تکنیکی ترقی‘‘ کا موازنہ بھی کیا گیا تھا۔ آف کام کے مطابق اس مباحثے کے دوران ارنب گوسوامی اور پینل کے شرکا کے کچھ تبصرے ’’پاکستانی عوام کے خلاف نفرت انگیز اور توہین آمیز‘‘ تھے۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے ’’پروگرام میں میزبان اور اس کے کچھ مہمانوں نے یہ نظریہ پیش کیا کہ تمام پاکستانی دہشت گرد ہیں، ان میں ان کے سائنس دان، ڈاکٹر، ان کے رہنما، سیاستدان سب دہشت گرد ہیں۔ یہاں تک کہ ان کے کھلاڑی بھی، حتی کہ وہاں کا ہر بچہ دہشت گرد ہے۔‘‘

حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’ایک مہمان نے پاکستانی سائنس دانوں کو ’’چور‘‘ بھی بتایا، جب کہ دوسرے نے پاکستانی عوام کو ’’بھکاری‘‘ بتایا۔ ان باتوں کے تناظر میں میزبان نے پاکستان اور پاکستانی عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ’’ہم سائنسدان بناتے ہیں، آپ دہشت گرد بناتے ہیں۔‘‘

آف کام نے مشاہدہ کیا کہ پروگرام کے دوران دیے گئے بیانات ’’صرف قومیت کی بنیاد پر پاکستانی عوام کے خلاف نفرت پر مبنی تھے اور اس سے پاکستانی عوام کے خلاف نفرت اور عدم رواداری کو فروغ دیا گیا ہے۔

جرمانے عائد کرنے کے علاوہ ارنب گوسوامی کے چینل کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آف کام کے نتائج کا بیان کسی تاریخ کو نشر کریں اور اس کی شکل آف کام متعین کرے گی۔ چینل کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس پروگرام کو دوبارہ نشر نہ کریں۔