’مندر میں دوسرے مذاہب کے لوگوں کے داخلہ پر پابندی لگانا ٹھیک نہیں‘

مہاراشٹر کے ترمبکیشور مندر تنازعہ معاملے پر راج ٹھاکرے نے ایس آئی ٹی جانچ پر اٹھائے سوال ،راج ٹھاکرے نے کہا کہ ہمار مذہب اتنا کمزور نہیں

ممبئی ،21مئی :۔

مہاراشٹر کے ناسک میں واقع ترمبکیشور مندر میں گزشتہ دنوں قدیمی روایت کے مطابق کچھ مسلم نوجوانوں نے داخل ہونے کی کوشش کی جس کے بعد تنازعہ گہرا ہوتا جا رہا ہے ۔مہاراشٹر سرکار نے اس پورے معاملے کی جانچ کے لئے ایس آئی ٹی کی تشکیل کی ہے ۔ حالانکہ مہاراشٹر سرکار کے ایس آئی ٹی کی تشکیل کرنے کے فیصلے پر مہاراشٹر نو نرمان سینا کے سر براہ راج ٹھاکرے نے سوال اٹھایا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ قدیمی روایت ہے ان کو جاری رہنا چاہئے ۔

خیال رہے کہ راج ٹھاکرے ہندو شدت پسند رہنما کا شبیہ رکھتے ہیں اور مسلم مخالفت بیانات کے لئے اکثر سرخیوں میں رہتے ہیں ،گزشتہ دنوں انہوں نے لاؤڈ اسپیکر سے اذان کے خلاف مہم شروع کی تھی جس کے بعد خوب تنازعہ ہوا ۔مگر توقع کے بر خلاف مذکورہ مندر تنازعہ پر ان کے موقف کے منظر عام پر آنے پر لوگوں میں حیرانی بھی ہے ۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق ناسک میں پریس کانفرنس کے دوران راج ٹھاکرے نے کہا کہ مندر میں چادر یا دھوپ چڑھانے کی روایت پرانی ہے ۔ سو سال پرانی روایت کو روکنا درست نہیں ہے ۔12 جیوترلنگوں میں شامل معروف مندر سے ملحق درگاہ کی جانب سے اگر بتی جلانے کی روایت رہی ہے ۔راج ٹھاکرے نے کہا کہ ایسی روایتی ہیں جنہیں جاری رکھنے کی ضرورت ہے ۔ ہمارا مذہب اتنا کمزور نہیں ہے کہ کسی دوسرے مذہب کے شخص کے مندر میں داخل ہوتا ہے تو اس کی پاکیزگی پر کسی طرح کا کوئی اثر پڑے گا۔ ٹھاکرے نے کہا کہ میں مختلف مساجد میں گیا ہوں ۔ حقیقی معنوں میں ہمارے کچھ مندروں میں ایک متعین ذات کے لوگوں کو ہی گربھ گرہ میں داخل ہونے کی اجازت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس مسئلے کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں مجھے لگتا ہے کہ مذہب کے تئیں ان کا نظریہ تنگ ہے ۔ منسے چیف نے کہا کہ ترمبکیشور کا معاملہ مقامی باشندوں کا ہے اس کو لے کر انہیں کو فیصلہ کرنا چاہئے ۔ باہری لوگوں کو دخل نہیں دینا چاہئے۔

واضح رہے کہ ناسک کے حضرت پیر سید گلاب شاہ والی بابا درگاہ کے سالہ عرس میں 14 اور 13 مئی کی رات شامل کچھ مسلم نوجوانوں کے مندر میں داخلہ پر اگر بتی چڑھانے سے روک دیا گیا تھا اس کے بعد مندر کے ایک ذمہ دار کے ذریعہ سر پر پھولوں کی چادر لدے دکھ رہے نوجوانوں کے خلاف جبرًا مندر میں داخل ہونے کی شکایت درج کرائی جس کے بعد چار لوگوں کے خلاف معاملہ درج کر لیا گیا ہے ۔ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑ نویس نے اس معاملے پر خصوصی جانچ ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل کاعلان کیا تھا۔