ممتا بنرجی کا کہنا ہے کہ دہلی فسادات کے معاملے میں سی اے اے مخالف تحریک کے کارکنان کو نشانہ بنایا جا رہا

کولکاتا، ستمبر 15: مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے پیر کے روز نریندر مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے جواہر لال نہرو یونی ورسٹی کے سابق طالب علم عمر خالد کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت دہلی فسادات میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیے جانے کی مذمت کی۔

انھوں نے ریاستی سکریٹریٹ میں نامہ نگاروں کو بتایا ’’میں نے بھی (خالد کی گرفتاری کی خبر) دیکھی ہے۔ پہلے انھوں نے (مرکزی حکومت) نے چارج شیٹ میں ستارام یچوری کا نام لیا تھا اور اب انھوں نے اسے ختم کردیا ہے۔ لیکن انھوں نے یوگیندر یادو اور دیگر کے نام ڈال دیئے ہیں … ان لوگوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جو این آر سی اور سی اے اے مخالف تحریک کا حصہ تھے۔ جمہوریت میں یہ ٹھیک نہیں ہے۔ اگر کسی نے غلط کام کیا ہے اور آپ کے پاس اس کا ثبوت ہے تو قانون کے مطابق کارروائی کی جانی چاہیے۔‘‘

واضح رہے کہ خالد، یچوری، فلمساز راہل رائے، دہلی یونی ورسٹی کے پروفیسر اپوروانند، سوراج ابھیان کے رہنما یوگیندر یادو اور معاشی ماہر جیاتی گھوش کو تشدد میں کلیدی کردار ادا کرنے کے الزام میں تین خواتین کے انکشافی بیانات کی بنیاد پر چارج شیٹ نامزد کیا گیا ہے۔

اس معاملے میں حزب اختلاف نے دہلی پولیس پر تیکھے سوالات اٹھائے ہیں جو وزیر داخلہ امت شاہ کے تحت کام کرتی ہے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق زعفران پارٹی کا نام لیے بغیر وزیر اعلی ممتا بنرجی نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ ’’یہ سمجھتے ہیں کہ وہ ہمیشہ ٹھیک ہیں اور دوسرے غلط ہیں‘‘ تو یہ جمہوریت کے لیے صحت مند نہیں ہے۔