مرکزی حکومت کی قومی اسکالرشپ’’بیگم حضرت محل‘‘

ڈاکٹر سلمان عابد

 

مرکزی حکومت کی جانب اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کے لیے ایک قومی اسکالر شپ بیگم حضرت محل کے نام سے شروع کی گئی ہے۔ یہ اسکالر شپ نویں جماعت سے بارہویں جماعت تک کی لڑکیوں کے لیے مختص ہوگی۔ اس اسکیم کا مقصد اقلیتی طبقوں کی لڑکیوں کی تعلیم حاصل کرنے میں مدد کرنا ہے۔
اقلیتی طبقات میں مسلم، سکھ، عیسائی، بدھسٹ پارسی اور جین شامل ہیں۔ امیدواروں کا سابقہ تعلیمی ریکارڈ کم از کم ۵۰ فیصد نشانات کا ہونا چاہیے اور ان کے والدین یا سرپرستوں کی سالانہ آمدنی دو لاکھ سے متجاوز نہیں ہونی چاہیے۔ اسکالرشپ نویں اور دسویں جماعت میں پڑھ رہی طالبات کو دس ہزار روپے کی دو مساوی اقساط اور گیارہویں و بارہویں میں پڑھ رہی طالبا ت کو بارہ ہزار روپے دو مساوی اقساط میں ادا کیے جائیں گے۔ اس کے لیے مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے تحت ایک علیحدہ پورٹل بنایا گیا ہے جس پر آن لائن درخواست داخل کی جا سکتی ہے جس کا پرنٹ آوٹ تمام دیگر منسلکات کے ساتھ مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے دفتر موقوعہ نئی دلی مقررہ وقت کے اندر روانہ کیا جائے۔
اسکالرشپ کے لیے سرپرستوں کی سالانہ آمدنی اور حاصل کردہ نشانات کی بنیاد پر طالبہ کا انتخاب کیا جائے گا۔ اسکالرشپ کا کوٹہ ہر ریاست اور مرکزی زیر انتظام علاقے میں اقلیتی طبقہ کی آبادی کے تناسب سے متعین کیا جائے گا۔
اہلیت:
٭ صرف مذکورہ اقلیتی طبقوں کے چھ زمروں مسلم، سکھ، عیسائی، بدھسٹ، پارسی اور جین سے تعلق رکھنے والی لڑکیاں ہی درخواست داخل کرنے کی اہل ہوں گی۔
٭ صرف وہی لڑکیاں درخواست داخل کر سکیں گی جو نویں تا بارہویں جماعت میں زیر تعلیم ہوں۔
٭ طالبات کے اولیاء اور سرپرستوں کی سالانہ آمدنی دو لاکھ روپیوں سے زائد نہ ہو۔
٭ سالانہ آمدنی کی سند متعلقہ حکومت کے ذمہ دار ادارہ سے جاری کی ہوئی ہو اور اگر یہ سند علاقائی زبان میں ہو تو اسے ہندی یا انگریزی میں ہونا چاہیے۔
٭ ایک طالبہ صرف ایک درخواست فارم داخل کر سکتی ہے۔ بہ صورت دیگر مسترد کر دی جائے گی۔
٭ درخواست فارم صرف آن لائن داخل کی جاے۔
٭ اسکالرشپ کی منظوری کے بعد راست طور پر یہ رقم طالبہ کے اکاؤنٹ میں جمع کر دی جائے گی۔
٭ بیرونی ممالک میں تعلیم حاصل کرنے والی کسی بھی طالبہ کو یہ اسکالرشپ نہیں دی جائے گی۔
٭ اسکالرشپ کی منظوری میں ان طالبات کو ترجیح حاصل رہے گی جن کے والدین کی سالانہ آمدنی کم سے کم ہو۔
٭ ایسی طالبات جو کسی دوسری اسکالرشپ کی استفادہ کنندہ ہوں انہیں اس اسکالرشپ میں شامل نہیں کیا جائے گا۔
٭ ایک گھر یا خاندان سے زیادہ سے زیادہ 2 طالبات کو منظوری دی جائے گی۔
اسکالرشپ کی تجدید:
ایک سال کے لیے حاصل کردہ اسکالرشپ دوسرے تعلیمی سال کے لیے تجدید کی جائے گی صرف اس صورت میں کہ طالبہ نے اپنا سالانہ امتحان ایک ہی وقت میں کم ازکم 50 فیصد نشانات سے کامیاب کیا ہو۔ فیل ہو کر کامیاب کرنے کی صورت میں تجدید ممکن نہیں ہو سکے گی۔ ایسی طالبات کو چاہیے کہ وہ اپنی اسکالرشپ کے لیے صرف تجدید سے متعلق مقررہ فارم داخل کریں، انہیں دوبارو از سر نو درخواست جمع کرنے کی چنداں ضرورت نہیں ہوگی۔ اس صورت میں اگر اسکالرشپ کی منظوری یا تجدید کے کسی بھی مرحلے پر کوئی اندراجات غلط پائے جائیں تو اسکالر شپ روک دی جائے گی اور ایسی طالبات کو مقررہ وقت سے قبل ازسر نو اسکالرشپ کے لیے درخواست جمع کرنی ہو گی۔ اگر کوئی طالبہ ایک ادارے میں تعلیم حاصل کررہی ہو اور وہ اپنا تعلیم سفر کسی دوسرے ادارے میں جاری رکھنا چاہے تو ایسی صورت میں یہ اجازت نہیں دی جائے گی مگر چند ایک ناگزیر وجوہات کی بنا پر ایسی اجازت طالبہ کے تعلیمی مفاد میں دی جا سکتی ہے۔ ایک مرتبہ اسکالرشپ کے لیے منظوری مل جاتی ہے اور کسی بھی وجہ سے طالبہ اپنا تعلیمی سفر منقطع کرلیتی ہے تو ایسی صورت میں اسکالرشپ منسوخ کر دی جائے گی۔ مقررہ وقت کے گزر جانے کے بعد نہ تو تازہ درخواست قبول کی جائے گی اور نہ ہی تجدید کے لیے درخواست قابل قبول ہوگی۔ کسی طالبہ کی جانب سے غلط معلومات کی بنیاد پر حاصل شدہ اسکالرشپ کی رقم بعد ازاں فاؤنڈیشن کی جانب سے وصول کر لی جائے گی۔ منظورہ اسکالرشپ اگر کسی مرحلے پر منسوخ کر دی جائے تو اس کی بحالی کسی صورت ممکن نہیں ہوگی۔
طالبات کو چاہیے کہ وہ مولانا آزاد ایجوکیشنل فاؤنڈیشن کی ویب سائٹ
www.scholarship-maef.orgپر لاگ آن کریں اور اسٹوڈنٹس رجسٹریشن فارم کی خانہ پری کر کے رجسٹریشن کریں۔ درخواست فارم کی خانہ پری سے قبل وہ اپنے تعلیمی ادارے کی تفصیلات، بنک اکاؤنٹ کی تفصیل اور آدھار کارڈ نمبر ساتھ رکھیں۔ درخواست فارم کا پہلا خانہ اسٹیٹ ڈومیسائل سے متعلق ہے جس کا مطلب ہے کہ وہ ریاست جس میں طالبہ کا مستقل قیام ہے صحیح درج کیا جانا چاہیے یہ اس لیے بھی ضروری ہے کہ اسکالرشپ کی تقسیم ریاستوں میں اقلیتی طبقہ کی تعداد کے تناسب سے بھی متعین کی جاتی ہے۔ ساتھ ہی اپنا سابقہ تعلیمی ریکارڈ بھی اور محصلہ نشانات وغیرہ کا اندراج بھی لازمی ہے اور اسکول یا کالج کی مکمل تفصیل اور پتہ بھی دیں۔ اپنا ای میل آئی ڈی اور بنک کی مکمل تفصیلات لازمی دیں۔ اسکول یا کالج کی تفصیل میں فون نمبرات اور اسکول یا کالج کا ڈی آئی ایس ای کوڈ بھی درج کریں۔
آن لائن فارم داخل کرنے کے بعد اس کا پرنٹ آؤٹ درج ذیل اندراجات و منسلکات کے ساتھ فاؤنڈیشن کے دلی کے پتہ پر روانہ کریں۔
٭ طالبہ کی تصویر جس پر اس کے تعلیمی ادارے کے پرنسپل کی دستخط اور اسٹامپ ہو۔
٭ اسٹوڈنٹس ویری فکیشن فارم /بونافائیڈ سرٹیفکیٹ، پرنسپل کی جانب سے تصدیق شدہ ہو۔
٭ ایم آر او کی جانب سے جاری کردہ انکم سرٹیفکیٹ اگر یہ علاقائی زبان جیسے تلگو میں ہو تو اس کا انگریزی یا ہندی ترجمہ ساتھ میں منسلک کیا جانا چاہیے۔
٭ طالبہ کو ایک سند پیش کرنا ہوگی کہ وہ اس اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھتی ہے جس کا اندراج فارم میں کیا گیا ہے۔
٭ بنک پاس بک کے پہلے صفحے کی کاپی ( یہ اکاؤنٹ طالبہ کے نام پر سنگل ہو سکتا ہے یا طالبہ اور اس کے والد کے نام پر جوائنٹ بھی ہو سکتا ہے)
٭ طالبہ کے آدھار کارڈ کی فوٹو کاپی۔
یاد رہے کہ اس قومی اسکالرشپ کے لیے درخواست داخل کرنے کی آخری تاریخ 31 اکتوبر 2020 مقرر ہے۔
https://scholarship-maef.org

پتہ:
SCHOLARSHIP SECTION
Shri Gulam Waris Khan
(Scholarship – Incharge)
MAULANA AZAD EDUCATION FOUNDATION
Maulana Azad Campus,Chelmsford Road,
Opp. New Delhi Railway Reservation Centre. New Delhi 110 055
***

مشمولہ: ہفت روزہ دعوت، نئی دلی، شمارہ 18-24 اکتوبر، 2020