فاروق عبداللہ نے جموں و کشمیر میں اپنے ایم پی فنڈ سے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ایک کروڑ روپے جاری کیے

سرینگر، مارچ 21: رکن پارلیمنٹ اور جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے ہفتہ کے روز اپنے سرینگر کے حلقے میں کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے ممبر پارلیمنٹ فنڈ سے ایک کروڑ روپے جاری کیے۔ شاید وہ ملک کے پہلے ایسے ممبر پارلیمنٹ ہیں جنھوں نے COVID-19 سے نمٹنے کے لیے فنڈز جاری کیے ہیں۔

ان کی پارٹی نے اپنے آفیشیل ٹویٹر ہینڈل پر لکھا ’’اس میں سے ایس کے آئی ایم ایس سرینگر کے لیے 50 لاکھ روپے اور بڈگام اور گندربل اضلاع کے لیے 25-25 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔‘‘

انھوں نے جنوبی اور شمالی کشمیر سے تعلق رکھنے والے اپنی پارٹی کے دیگر ممبران پارلیمنٹ سے بھی کہا ہے کہ وہ اپنے اپنے انتخابی حلقوں میں مقامی سطح پر اس وبا پر قابو پانے کے لیے فنڈز جاری کریں۔

 

پارٹی صدر کی ہدایت کے مطابق اننت ناگ سے رکن پارلیمنٹ حسنین مسعودی نے بھی اپنے حلقے میں وبا کے خطرے سے نمٹنے کے لیے ایک کروڑ روپیے کی رقم جاری کی ہے۔ یہ رقم اننت ناگ، کولگام، شوپیاں اور پلوامہ اضلاع میں برابر برابر تقسیم کی جائے گی۔

ڈاکٹر فاروق عبد اللہ کو گذشتہ ہفتے ہی جیل سے رہا کیا گیا ہے، جب جموں و کشمیر حکومت نے پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت ان کی نظربندی منسوخ کردی تھی۔ رکن پارلیمنٹ فاروق عبد للہ، دو سابق وزراے اعلیٰ سمیت ان سیکڑوں سیاسی رہنماؤں میں شامل تھے جنھیں گذشہ سال 5 اگست کو مرکز کے ذریعہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد نظربند کر دیا گیا تھا۔

مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے مطابق جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے چار تصدیق شدہ مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ جب کہ قومی سطح پر متاثرین کی تعداد 280 کو عبور کر چکی ہے۔