غربت اور حجاب طالبات کی تعلیمی ترقی میں رکاوٹ نہیں

بنگلورو یونیورسٹی کانوکیشن۔ 11 مسلم طالبات نے حاصل کیا گولڈ میڈل

 

تعلیم کے میدان میں مسلم لڑکیوں کی ترقی روز افزوں ہے۔ تازہ مثال بنگلور یونیورسٹی کے 55ویں سالانہ کانووکیشن میں نظر آئی جہاں گولڈ میڈلس حاصل کرنے والے 196 طلبا و طالبات میں 11مسلم طالبات شامل تھیں۔ ان طالبات میں زیادہ تر وہ ہیں جن کا تعلق معاشی اعتبار سے پسماندہ خاندانوں سے ہے۔
ان گیارہ طالبات میں رحمت النساء نے سب سے زیادہ یعنی8گولڈ میڈلس حاصل کیے۔ رحمت النساء نے اپنی دکھ بھری داستان سناتے ہوئے کہا کہ 15 سال قبل ہی ان کے والد کا انتقال ہو گیا تھا۔ ڈھیر ساری گھر یلو پریشانیوں کے باوجود اپنے مرحوم والد کے خواب کو ہر حال میں پورا کرنے لیے انہوں نے تعلیم پر بھر پور توجہ دی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ رحمت النساء نے پہلی تا ساتویں جماعت تک کی تعلیم بنگلورو کے ناگوار علاقے میں موجود اردو میڈیم اسکول سے حاصل کی۔ ہائی اسکول، پی یو سی اور ڈگری تک کی تعلیم بنگلورو کے فریزر ٹاؤن گورنمنٹ کالج میں مکمل کی اور آج انہیں بی کام کے شعبہ میں پہلا رینک حاصل کرنے پر 8 گولڈ میڈلس سے نوازا گیا ہے۔ رحمت النساء آئی اے ایس افسر بننا چاہتی ہیں اور اس کے لیے وہ بھرپور تیاری بھی کر رہی ہیں۔
ایم ایڈ میں پہلا رینک حاصل کرنے والی نور عائشہ بنگلورو کے قریب ملباگل شہر سے تعلق رکھتی ہیں۔ نور عائشہ کے والد ایک چھوٹے تاجر تھے۔ جن کا دو سال قبل انتقال ہو گیا تھا۔ شادی شدہ زندگی کی مشغولیات سے نبرد آزما ہوتے ہوئے عائشہ نے اپنی پڑھائی پر بھر پور توجہ دی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر نے بھی تعلیم کے سلسلے میں ان کا حوصلہ بڑھایا جس کی وجہ سے وہ یہ اہم کامیابی حاصل کر سکی ہیں۔
بی ایس سی ہوم سائنس میں دو گولڈ میڈل اور نقد انعام پانے والی آمنہ نواز عمرہ بھی اپنی کامیابی پر بہت پر جوش نظر آئیں۔ آمنہ نے خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ کبھی بھی اپنے آپ کو کم تر نہ سمجھیں بلکہ اپنی بساط بھر سماج کو کچھ دینے کی فکر کریں۔ آمنہ نواز کے والد ڈاکٹر محمد عمران نے اپنی بیٹی کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سب سے زیادہ خوشی اس بات پر ہے کہ ان کی بیٹی نے پہلی جماعت سے ڈگری تک حجاب میں رہ کر تعلیم حاصل کی ہے۔ ڈاکٹر محمد عمران کا کہنا ہے کہ پردہ یا حجاب خواتین کی ترقی کی راہ میں ہرگز رکاوٹ نہیں ہے۔ ملت کی لڑکیاں حجاب اور پردہ کے ساتھ اعلیٰ سے اعلیٰ عصری تعلیم حاصل کر سکتی ہیں۔
اس بار کانووکشین میں گولڈ میڈل پانے والی مسلم لڑکیوں میں اردو ایم اے میں حنا کوثر، ایم ایس سی کمپیوٹر سائنس میں فاضلہ بیگم، بی ایس سی شعبہ میں رخسانہ ایم، فرحت النساء این، رومانہ آسیہ، عارفہ سیدآر، شفاء فاطمہ اور فرح سلطانہ بھی شامل ہیں۔ پروگرام میں بنگلور یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر وینو گوپال، ملک کے ممتاز سائنس دان، خلائی ادارے ISRO کے چیئرمین ڈاکٹر کے سیوان وغیرہ شریک تھے۔

مشمولہ: ہفت روزہ دعوت، نئی دلی، شمارہ 7 فروری تا 13 فروری 2021