سورت میں ایک ہزار سے زیادہ تارکین وطن مزدوروں کی پولیس سے جھڑپ، گھر بھیجنے کا مطالبہ

گجرات، مئی 9: اے این آئی کے مطابق گجرات کے ضلع سورت میں کم سے کم ایک ہزار تارکین وطن مزدوروں نے آج پولیس سے جھڑپ کی۔ پولیس نے اضافی نفری تعینات کی اور 60 سے زیادہ افراد کو گرفتار کرلیا۔ مزید 60 افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔

اسی ہفتے کے شروع میں سورت شہر میں بھی ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا۔ مبینہ طور پر پتھراؤ کرنے کے بعد پولیس کو مزدوروں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کرنا پڑا۔

آج تارکین وطن مزدور ہزیرا کے صنعتی قصبے کے قریب مورا گاؤں میں جمع ہوئے اور ایک احتجاجی مظاہرہ کیا اور مطالبہ کیا کہ ضلع انتظامیہ دیگر ریاستوں کے ساتھ ساتھ اترپردیش، بہار اور اوڈیشہ میں ان کے گھر واپس جانے کا انتظام کرے۔

سورت کے جوائنٹ کمشنر آف پولیس ڈی این پٹیل نے اے این آئی کو بتایا کہ صبح آٹھ بجے کے قریب لگ بھگ 500 سے 1000 افراد اس جگہ پر جمع ہوئے۔ انھوں نے بتایا ’’انھیں منتشر کرنے کے لیے مناسب قوت استعمال کی گئی تھی۔ تقریباً 55 سے 60 افراد کو گرفتار کیا گیا، اور 50 سے 60 کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔‘‘

سورت گجرات میں تارکین وطن مزدوروں کا ایک مرکز ہے اور ان میں سے بیشتر ٹیکسٹائل، بجلی کے گھر اور تعمیراتی مقامات پر ملازم ہیں۔ کورونا وائرس وبائی امراض کے دوران ملک گیر لاک ڈاؤن، جو 25 مارچ سے شروع کیا گیا تھا، اب اس میں 17 مئی تک توسیع کردی گئی ہے، جس کی وجہ سے لاکھوں تارکین وطن مزدور بےروزگار ہو کر ملک کے مختلف خطوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ان میں سے کچھ نے پیدل ہی اپنے وطن جانے کی کوشش کی، جن میں سے کچھ لوگ راستے میں ہی دم توڑ گئے اور کچھ کو ریاست کی سرحدیں بند ہونے کے بعد واپس جانے پر مجبور کردیا گیا۔

مرکز اب تارکین وطن مزدوروں کو گھر پہنچنے میں مدد کے لیے ’’شارمک اسپیشل‘‘ ٹرینیں چلا رہا ہے۔ تاہم بہت سارے مزدور ابھی تک گھر واپس نہیں جا سکے ہیں۔ جمعہ کے روز ریاست مہاراشٹر میں ایک کارگو ٹرین کے نیچے آ کر کم از کم 16 تارکین وطن مزدور ہلاک ہوگئے تھے۔ وہ تھکے ہوئے مزدور پیدل سفر سے تھکان کے باعث پٹریوں پر سو گئے تھے۔

وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے مطابق گجرات میں کورونا وائرس کے 7،402 کیس ہیں۔ اور اس بیماری سے ریاست میں 449 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔