ٹرین سے کٹ کر 16 تارکین وطن مزدوروں کی موت پر NHRC کا مہاراشٹر حکومت کو نوٹس

نئی دہلی، مئی 9: قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نے ایک خالی سامان ریل گاڑی کے ذریعے 16 تارکین وطن مزدوروں کی ہلاکت کے بارے میں میڈیا رپورٹس کا از خود نوٹس لیتے ہوئے چیف سکریٹری، حکومت مہاراشٹر اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ، اورنگ آباد کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔

یہ واقعہ ناندیڑ ڈویژن میں بدن پور اور کرماڈ اسٹیشنوں کے درمیان اس وقت پیش آیا جب تارکین وطن مزدور مدھیہ پردیش میں اپنے گھروں کی طرف پیدل سفر کے دوران تھک جانے کے بعد ریلوے ٹریک پر سو رہے تھے۔

افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس واقعے کی چار ہفتوں میں ایک تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔

این ایچ آر سی نے غریب عوام، بالخصوص تارکین وطن مزدوروں کو کھانا، رہائش اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے ریاست اور ضلعی حکام کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔

زخمیوں کو فراہم کردہ طبی علاج کی حیثیت کے ساتھ متاثرہ مزدوروں اور ان کے اہل خانہ کو فراہم کی جانے والی امداد اور بحالی کی تفصیلات بھی رپورٹ میں دینی ضروری ہیں۔

این ایچ آر سی نے کہا ’’کمیشن نے مشاہدہ کیا ہے کہ اس حادثے کو ٹرین کا حادثہ قرار دیا جاسکتا ہے، کیوں کہ عام طور پر کسی سے یہ توقع نہیں کی جاتی ہے کہ کچھ لوگ ریلوے پٹریوں پر سوئے ہوئے ہوں گے۔ تاہم اہم پہلو یہ ہے کہ غریب مزدور، جو پہلے ہی ملک گیر لاک ڈاؤن کے درمیان بہت سی مشکلات کا سامنا کر رہے تھے، نقل و حمل کے کسی بھی طریقے کی عدم دستیابی کے باعث بہت لمبے فاصلے کے لیے پیدل چلنے پر مجبور تھے، جو عدم توجہی کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ضلع انتظامیہ کے ذریعہ اگر ان کے اس تھکان بھرے سفر کے دوران ان کی پناہ گاہ کے لیے کچھ انتظامات کیے جاتے تو اس تکلیف دہ سانحے کو روکا جاسکتا تھا۔‘‘

بیان میں مزید کہا گیا ہے ’’کمیشن نے اپنے حالیہ احکامات میں جو مختلف معاملات میں منظور کیا ہے اس کا مشاہدہ اور ان کا اظہار کیا گیا ہے کہ حکومتی ایجنسیوں کو ملک بھر میں لاک ڈاؤن سے پیدا ہونے والی صورت حال، خاص طور پر معاشرے کے کمزور طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ اس طرح کے دردناک سانحے میں غریب تارکین وطن مزدوروں کی موت واقعی انسانی حقوق کی پامالی کا مسئلہ ہے۔‘‘

میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثے میں 14 مزدور موقع پر ہی دم توڑ گئے اور دو افراد بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

یہ مزدور، جو مدھیہ پردیش واپس جانے کے لیے ’’شارمک اسپیشل‘‘ ٹرین میں سوار ہونے کے لیے جلنا سے بھوسوال جارہے تھے، وہ اس وقت ریلوے لائن پر سو رہے تھے جب ناندیڑ ڈویژن میں بدن پور اور کرماڈ اسٹیشنوں کے درمیان یہ حادثہ پیش آیا۔ اطلاعات کے مطابق تقریباً 20 مزدور جلنا سے بھوسوال جا رہے تھے، جو تقریباً 150 کلومیٹر طویل سفر ہے۔ وہ کچھ آرام کرنے کے لیے تقریباً 45 کلو میٹر پیدل سفر کے بعد رک گئے اور پٹریوں پر سو گئے۔ صبح تقریبا سوا پانچ بجے ایک مال گاڑی ان کے اوپر سے گزر گئی۔

واضح رہے کہ 45 دن سے زیادہ لگاتار لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہزاروں تارکین وطن مزدور اپنے اپنے اضلاع تک پہنچنے کے لیے سیکڑوں کلومیٹر پیدل سفر کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ اس عرصے میں متعدد سڑک حادثات رونما ہوئے ہیں، جن میں درجنوں تارکین وطن مزدور ہلاک ہوگئے ہیں۔