دنیا کے سر فہرست 50 آلودہ شہروں میں سے 39 بھارت میں: رپورٹ

پاکستان کا لاہور اور چین کا ہوتن دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ، اس کے بعد راجستھان کا بھیواڑی اور دہلی تیسرے اور چوتھے نمبر پر

نئی دہلی،14نومبر:
فضائی آلودگی اس وقت پوری دنیا کے لئے ایک مسئلہ بن چکی ہے ۔اس آلودگی کو کم کرنے اور ماحولیات کو بہتر بنانے کے لئے پوری دنیا کے ممالک مختلف مواقع پر سر جوڑ کر پالیسی طے کرتے ہیں لیکن اس کوعملی جامہ پہنانے کی جب باری آتی ہے تو ایک دوسرے پر الزام تراشیاں شروع ہو جاتی ہیں ۔ بہترعملی اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے روز بروز فضائی آلودگی میں اضافہ ہو رہا ہے اور خطرہ دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے۔ایک بار پھر فضائی آلودگی پر مبنی رپورٹ منظر عام پر آئی ہے جس میں دنیا کے پچاس سر فہرست شہروں میں 39 شہر صرف ہندوستان کے شامل ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق سال 2022 میں بھارت دنیا کا آٹھواں آلودہ ترین ملک تھا جب کہ گزشتہ سال ہمارا ملک پانچویں نمبر پر تھا۔ اگرچہ ہندوستان میں پی ایم 2.5 کی سطح 53.3 مائیکرو گرام فی مکعب میٹر تک کمی درج کی گئی ہے، لیکن یہ اب بھی عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی محفوظ حد سے 10 گنا زیادہ ہے۔
سوئس فرم ایئر آئی کیو نے منگل کو جاری ہونے والی اپنی ‘ورلڈ ایئر کوالٹی رپورٹ’ میں یہ رینکنگ دی ہے اور رینکنگ کی بنیاد پی ایم 2.5 کی سطح پر رکھی گئی ہے، جسے سائنسدان اور ماہرین صحت سب سے زیادہ آلودگی قرار دیتے ہیں، اس پر نظر رکھتے ہیں۔یہ ڈیٹا 131 ممالک سے تیار کیا گیا ہے ، جنہیں 30,000 سے زیادہ گراؤنڈ بیسڈ مانیٹروں سے جمع کیا گیا جن میں سرکاری اور غیر سرکاری مانیٹر شامل ہیں ۔
سب سے زیادہ آلودہ شہروں کی فہرست میں ہندوستانی شہر بہت نمایاں طور پر نظر آ رہے ہیں ۔ اس بار فہرست میں سب سے زیادہ 7300 سے زائد شہروں کے ریکارڈ شامل کئے گئے ہیں جبکہ پچھلی بار 2017 میں 2200 سے کم شہروں کی فہرست بنائی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق بھارت میں فضائی آلودگی کی اقتصادی لاگت 150 ارب امریکی ڈالر ہے۔ بھارت میں پی ایم 2.5 کی مجموعی آلودگی کا20-35 فیصد حصہ ٹرانسپورٹیشن سیکٹر پیدا کرتا ہے ۔ اس کے علاوہ اس کے علاوہ آلودگی کے دیگر ذرائع میں صنعتی یونٹس، کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس اور بائیو ماس برننگ شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کا لاہور اور چین کا ہوتان دنیا کے آلودہ ترین شہر ہیں، اس کے بعد راجستھان کا بھیواڑی اور دہلی تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہیں۔ دہلی میں پی ایم 2.5 کی سطح 92.6 مائیکرو گرام ہے، جو محفوظ حد سے تقریباً 20 گنا زیادہ ہے۔


بھارت ٹاپ لسٹ میں چھایا ہوا ہے ۔ آلودگی کے لحاظ سے دنیا کے سرفہرست 10 شہروں میں سے 6 ہندوستان کے ہیں ،(جیسا کہ جدول میں نظر آ رہا ہے ) ٹاپ 20 میں سے 14، ہندوستان کے ٹاپ 50 شہروں میں سے 39، اور ٹاپ 100 آلودہ شہروں میں سے 65 شہر بھارت کے ہیں۔ پچھلے سال اس فہرست میں ہندوستان کے 61 شہر تھے۔ نئی درجہ بندی کے بعد، دہلی اور نئی دہلی دونوں اب ٹاپ 10 آلودہ شہروں میں شامل ہیں۔
دہلی اب تک دنیا کا سب سے آلودہ دارالحکومت رہا ہے، لیکن اس سال رپورٹ میں ‘گریٹر’ دہلی اور دارالحکومت نئی دہلی کے درمیان فرق کیا گیا ہے۔ دونوں الگ الگ شہروں کے طور پر ٹاپ 10 میں شامل ہیں، لیکن نئی دہلی آلودہ دارالحکومتوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر آ گیا ہے، اور دنیا کا سب سے آلودہ دارالحکومت اب چاڈ کا اینجمینا ہے۔دونوں شہروں میں پی ایم 2.5 آلودگی کی سطح میں صرف 0.6 مائیکرو گرام کا فرق ہے۔ یہ حقیقت بھی قابل غور ہے کہ اینجمینا کی آبادی 10 لاکھ سے کم ہے، جب کہ نئی دہلی کی آبادی 40 لاکھ سے زیادہ ہے۔

دریں اثنا، دہلی کے پڑوسی شہروں گڑگاؤں، نوئیڈا، غازی آباد اور فرید آباد میں آلودگی کی سطح گزشتہ برسوں میں ریکارڈ کی گئی PM 2.5 کی سطح کے مقابلے میں کم ہوئی ہے۔ فرید آباد میں 34 فیصد اور 21 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ دہلی میں کمی صرف 8 فیصد رہی ہے۔ دہلی کے پڑوسی شہروں میں آلودگی کی اصل سطح ہندوستانی اوسط سے کہیں زیادہ ہے۔ 2002 میں، غازی آباد کا پی ایم 2.5 لیول 88 مائیکرو گرام سے زیادہ تھا، اور گڑگاؤں کا 70 مائیکرو گرام تھا۔
دلچسپ معلومات یہ ہیں کہ 31 شہروں میں آلودگی کی سطح میں کمی بھی دوہرے ہندسے میں رہی ہے۔ ان 31 شہروں میں سے 10 اتر پردیش اور 7 ہریانہ کے ہیں۔ تاج محل کا شہر آگرہ میں سب سے زیادہ کمی 55 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ 2017 اور 2021 کے درمیان، یہاں پی ایم 2.5 کی اوسط سطح 85 مائیکرو گرام رہی ہے، لیکن 2022 میں یہ گھٹ کر صرف 38 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر رہ گئی ہے۔ان اعداد و شمار کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ 38 شہر ایسے رہے جہاں گزشتہ سالوں کے مقابلے آلودگی کی سطح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔


ٹاپ لسٹ میں ہندوستان کے 6 میٹرو شہروں کے نام…
دیگر میٹرو شہروں کے مقابلے کولکاتہ ہی دہلی کے بعد دوسرا سب سے زیادہ آلودہ شہر ہے، لیکن دہلی کے مقابلے یہ فرق بہت بڑا ہے۔ اس مقابلے میں چنئی زیادہ صاف ستھرا ہے، جہاں آلودگی کی سطح ڈبلیو ایچ او کی محفوظ سطح سے ‘صرف 5 گنا’ ہے۔ جن میٹرو شہروں میں 2017 سے آلودگی کی اوسط سطح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ان میں حیدرآباد اور بنگلورو شامل ہیں۔