جموں و کشمیر: محبوبہ مفتی نے ایل جی کے اس بیان پر تنقید کی کہ ’’پچھلی حکومتوں نے دہشت گردوں اور ان کے خاندان کے افراد کو نوکریاں دیں‘‘

نئی دہلی، مارچ 14: پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے منگل کو لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے اس بیان پر تنقید کی کہ جموں و کشمیر میں پچھلی حکومتوں نے ’’دہشت گردوں اور ان کے خاندانوں کو ملازمتیں فراہم کیں‘‘۔

محبوبہ مفتی نے کہا ’’یہ ہماری روایت نہیں ہے۔ بلکہ ’غنڈوں‘ کو روزگار دینے کا رواج شاید اتر پردیش میں ہے۔‘‘

معلوم ہو کہ پیر کے روز لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا تھا کہ ’’پچھلی حکومتوں نے دہشت گردوں اور ان کے خاندان کے افراد کو ملازمتیں فراہم کیں، جب کہ ان کی انتظامیہ نے بھرتی کے عمل کو شفاف بنایا ہے۔ اب نوکریاں صرف ہونہار طلباء کو دی جاتی ہیں۔‘‘

ایل جے نے مزید کہا تھا ’’وہ کیا کہہ سکتے ہیں؟ دہشت گردوں اور ان کے خاندان کے افراد کو نوکریاں کس نے فراہم کیں؟ انھیں بھرتی کے عمل کے خلاف بولنے کا کوئی حق نہیں جب خود انھوں نے ایک لاکھ بیک ڈور تقرریاں کی ہیں۔ وہ وقت گزر گیا جب نوکریاں دکانوں پر بکتی تھیں۔‘‘

ایل جی کے ان بیانات کے تعلق سے نامہ نگاروں کے سوال کا جواب دیتے ہوئے خطے کی سابق وزیر اعلیٰ نے کہا ’’ایل جی صاحب اتر پردیش سے آئے ہیں اور شاید وہ وہاں کے اپنے تجربے کے بارے میں بات کر رہے تھے۔ اتر پردیش میں مافیا اور غنڈوں کو نوکریاں دینے کی روایت رہی ہو گی لیکن یہ ہماری روایت نہیں ہے۔‘‘

محبوبہ نے بی جے پی پر بھی حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اس نے جموں و کشمیر میں بے ترتیب گرفتاریاں کر کے عوام میں خوف کی نفسیات پیدا کر دی ہے اور اسی پالیسی کو ملک کے باقی حصوں میں استعمال کر کے اپوزیشن کی آواز کو خاموش کر رہی ہے۔

قبل ازیں راجوری میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ نے دعویٰ کیا کہ ’’جموں و کشمیر ایک انتہائی مشکل دور سے گزر رہا ہے اور لوگ کسی بھی مسئلے پر بولنے سے خوف زدہ ہیں‘‘۔

انھوں نے کہا ’’مہنگائی نے لوگوں کی کمر توڑ دی ہے، بی جے پی کے اس وعدے کے باوجود کہ وہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد نوجوانوں کے لیے روزگار پیدا کرے گی، بے روزگاری بڑھتی ہی جا رہی ہے۔‘‘

محبوبہ مفتی نے لوگوں سے حمایت کی اپیل کرتے ہوئے کہا ’’آپ کو میرے ساتھ شامل ہونا ہوگا اور جبر سے لڑنے کے علاوہ ہماری شناخت اور ثقافت، زمین اور ملازمتوں کے تحفظ کے لیے میری آواز کو مضبوط کرنا ہوگا۔‘‘

محبوبہ نے کہا کہ پی ڈی پی خاموش نہیں رہے گی اور بی جے پی حکومت کے خلاف آواز اٹھاتی رہے گی جو آئین کی خلاف ورزی اور جمہوریت کو پامال کر رہی ہے۔