دنیا میں کوئی ایسی طاقت نہیں جو ہندوستان کے آئین کو تبدیل کر سکے: راہل گاندھی

بی جے پی امیدواروں کے آئین تبدیل کرنے کے بیان پر کانگریس رہنما کا شدید حملہ

میرٹھ، 20 اپریل ۔

لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ مکمل ہو چکی ہے۔تمام سیاسی پارٹیاں انتخابی تشہیر میں جوش و خروش کے ساتھ سر گرم ہیں ۔جہاں بی جے پی کے سینئر رہنما اور ملک کے وزیر اعظم نریند مودی پورے ملک میں گھوم گھوم کر ریلیاں کر رہے ہیں اور اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پر حملہ آور ہیں اب کی بار چار سو پار کا نعرہ لگا رہے ہیں وہیں بی جے پی کے متعدد امیدوار عوامی اجلاس میں یہ کہتے ہوئے بھی سنے جا رہے ہیں کہ ملک کے آئین کو تبدیل کرنے کے لئے بی جے پی کو 400سے زیادہ سیٹ جیتنے کی ضرورت ہے۔ بی جے پی امیدواروں کے آئین تبدیل کرنے کے ارادے پر کانگریس اور اپوزیشن کی جماعتیں سخت حملے کر رہی ہیں ۔دریں اثنا کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ پہلی بار انڈیااتحاد آئین اور جمہوریت کی حفاظت کر رہا ہے۔ بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگ آئین اور جمہوریت کو تباہ کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اگر وہ انتخابات میں جیت گئے تو وہ آئین کو تبدیل کر دیں گے۔راہل گاندھی نے پر زور طریقے سے کہا کہ دنیا میں کوئی ایسی طاقت نہیں جو ہندوستان کے آئین کو بدل سکے۔

ہفتہ کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور ایس پی صدر اکھلیش یادو نے امروہہ ضلع کے گجرولا میں امروہہ لوک سبھا سیٹ سے کانگریس-ایس پی اتحاد کے امیدوار دانش علی کی حمایت میں ایک جلسہ عام کیا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ انتخابات میں ایک طرف ہندوستان کا اتحاد ہے اور دوسری طرف بی جے پی اور آر ایس ایس۔ یہ نظریات کی جنگ ہے۔ پچھلے دس سالوں میں مرکزی حکومت نے 15-20 ارب پتیوں کا کام کیا ہے۔ ملک کے تمام ہوائی اڈے، بندرگاہیں، بجلی اور دفاعی صنعتیں اڈانی کو دے دی گئیں۔ ایک طرف وہ آپ کی توجہ ہٹاتے ہیں اور دوسری طرف ہندوستان کی تمام دولت ان منتخب لوگوں کو دے دیتے ہیں۔

راہل گاندھی نے کہا کہ حکومت امیر ترین ارب پتیوں کے 16 لاکھ کروڑ روپے کے قرضے معاف کر دیے گئے ہیں۔ ہم نے کسانوں کے قرضے معاف کیے تھے، لیکن مرکزی حکومت نے صنعت کاروں کے قرض معاف کر دیے ہیں۔ ملک کے 70 کروڑ لوگوں کے پاس 22 بڑے ارب پتیوں جتنی دولت ہے۔ یہ ارب پتی ہندوستان میں چینی اشیائ

فروخت کرتے ہیں۔ ایک طرف میک ان انڈیا کا نعرہ دیا جاتا ہے، دوسری طرف جو لوگ میک ان انڈیا کر سکتے ہیں، ایسے چھوٹے تاجر اور کاریگر، نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی وجہ سے ختم کر دیئےگئے ہیں۔ مرکزی حکومت میک ان انڈیا نہیں بلکہ میک ان چائنا چاہتی ہے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ جتنا پیسہ وزیر اعظم نریندر مودی نے صنعت کاروں کو دیا اتنا ہی پیسہ انڈیا اتحاد غریبوں کو دیگا ۔

ارب پتیوں کے قرضے معاف ہوں گے تو کسانوں کے قرضے بھی معاف ہوں گے۔ مہالکشمی یوجنا کے تحت ہر غریب خاندان کی ایک خاتون کو ہر سال ایک لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ آشا اور آنگن واڑی ورکرس کو دگنا معاوضہ دیا جائے گا۔ نوجوانوں کو 30 لاکھ سرکاری نوکریاں دی جائیں گی۔ اگنیویر اسکیم منسوخ کر دی جائے گی۔ امتحانی پرچے لیک کرنے والوں کو سخت سزا دی جائے گی۔ پرائیویٹ کمپنیوں کی جانب سے پیپر چیکنگ کا کام روک دیا جائے گا۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ پہلی نوکری پکی اسکیم کے تحت تمام گریجویٹس کو اپرنٹس بننے کا حق دیا جائے گا۔ ایک سال کی اپرنٹس شپ کو حق بنایا جائے گا۔ اس میں نوجوانوں کو سرکاری دفاتر، سرکاری کمپنیوں اور پرائیویٹ کمپنیوں میں ایک سال کی تربیت دے کر سالانہ ایک لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔ ایک سال کے بعد اگر نوجوان اچھا کام کریں گے تو ان کی نوکریاں کنفرم ہو جائیں گی۔ پہلی بار کسانوں کو قانونی MSP دیا جائے گا۔ منریگا کی اجرت 400 روپے تک بڑھائی جائے گی۔