جموں وکشمیر میں 17 جون تک صرف 2 جی انٹرنیٹ خدمات کی اجازت: حکومت

سرینگر، مئی 28: جموں وکشمیر انتظامیہ مطابق رہائشیوں کو 17 جون تک صرف 2 جی انٹرنیٹ خدمات ہی دستیاب ہوں گی۔ حکومت کا یہ حکم خطے میں تیز رفتار انٹرنیٹ کے پرزور مطالبے کے درمیان آیا ہے۔

ایک حکم میں حکومت نے دہشت گردانہ حملوں اور دراندازی کی کوششوں کو بنیاد بناتے ہوئے خطے میں تیز رفتار انٹرنیٹ کی اجازت نہ دینے کا حکم دیا۔ اطلاعات کے مطابق موسم گرما کے آغاز اور برف پگھلنے کی وجہ سے آنے والے ہفتوں کے دوران دہشت گردوں کی دراندازی میں اضافے کا خدشہ ہے۔

حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کی کارروائیوں کی متعدد مثالیں بھی شامل ہیں جن میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور اشتعال انگیز ویڈیوز کو اپ لوڈ کرنے اور گردش کرنے کے ذریعے دہشت گردی کی حوصلہ افزائی کرنے کی کوششیں اور جھوٹے پروپیگنڈے کرنا اور عوامی حکم کو خراب کرنا شامل ہے۔

انتظامیہ نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ انٹرنیٹ کی رفتار پر پابندی نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے اقدامات میں کسی بھی طرح کی رکاوٹ پیدا نہیں کی ہے۔

واضح رہے کہ درخواست گزاروں کا موقف تھا کہ کورونا وائرس کے درمیان 4 جی خدمات لازمی ہیں تاکہ ہنگامی صورت حال میں لوگ ڈاکٹروں سے رابطہ کرسکیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات کے بغیر اسکولوں کو لاک ڈاؤن کے درمیان طلبا کے لیے ورچوئل کلاسز کے انعقاد میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ڈاکٹروں نے بھی انٹرنیٹ خدمات کی معطلی کے خلاف بات کی تھی، جو ان کے بقول صحت کے بحران کے وقت ضروری ہے۔