جموں وکشمیر: حکومت نے گندربل اور ادھم پور سے باہر تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات کی توسیع سے انکار کیا

نئی دہلی، ستمبر 9: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق جموں و کشمیر انتظامیہ نے منگل کے روز دو اضلاع گندربل اور ادھم پور کے باہر تیز رفتار موبائل انٹرنیٹ یا فور جی خدمات کی توسیع کرنے سے انکار کر دیا۔ انھوں نے سیکیورٹی ایجنسیوں کی جانب سے دہشت گرد تنظیموں کے نوجوانوں کو راغب کرنے کی کوششوں کے منصوبے کی رپورٹ کا حوالہ دیا۔ تاہم گندربل اور ادھم پور میں تیز رفتار انٹرنیٹ کی خدمات 30 ستمبر تک جاری رہیں گی۔

واضح رہے کہ گذشتہ سال مرکز کی جانب سے آئین کی دفعہ 370 کو منسوخ کرنے اور ریاست کو دو مرکزی علاقوں میں تقسیم کرنے سے گھنٹوں قبل ہی جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ خدمات منقطع کردی گئیں تھیں۔

پھر کئی مہینوں بعد موبائل فون پر کم رفتار یا 2 جی انٹرنیٹ سروس 25 جنوری کو بحال کی گئی تھی، حالانکہ 4 جی نیٹ ورک پر ابھی پابندی عائد ہے۔

رواں سال اگست میں حکومت نے ’’پابندی کو ختم کرنے‘‘ کے ایک حصے کے طور پر ’’آزمائشی بنیادوں‘‘ پر گندربل اور ادھم پور اضلاع میں تیز رفتار موبائل ڈیٹا سروس دوبارہ شروع کی۔

پیر کی شام جاری کردہ ایک حکم میں محکمۂ داخلہ کے پرنسپل سکریٹری شیلین کبرا نے کہا کہ پابندی میں توسیع کا فیصلہ صورتِ حال کا تازہ جائزہ لینے کے بعد لیا گیا ہے۔ کبرا نے مشاہدہ کیا کہ ان دو اضلاع میں تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات کے غلط استعمال کی کوئی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں، تاہم اس صورت حال کی قریب سے نگرانی کرنے کی ضرورت ہے۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردوں کے منصوبوں کی معتبر معلومات فراہم کی ہیں جو ’’نوجوانوں کے جذبات کو بھڑکانے‘‘ اور انھیں دہشت گرد تنظیموں کی طرف راغب کرنے کی مستقل کوششیں کرتے رہتے ہیں۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ عوامی نظم کو خراب کرنے میں تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات کے ممکنہ غلط استعمال کی نشان دہی بھی کی گئی ہے۔

حکومت کے مطابق ایجنسیوں نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد کے ساتھ دہشت گردوں کی دراندازی کی کوششوں میں مدد کے لیے تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات کا غلط استعمال کیا جاسکتا ہے۔