ترکی کے شہر’ سیپلک ‘ کے باشندوں کو شرمندگی

 

انقرہ(دعوت ویب ڈیسک )ترکی کے ایک قدیم شہر سیپلک کے باشندوں کواس کے نام کی وجہ سے مستقلاً شرمندگی کا سامنا ہے کیونکہ مقامی زبان میں ’سیپلک‘ کے معنی ہیں ’’عریاں‘‘۔ جس کی بناء پر سیپلک آنے والے سیاح اس نام کا مزاق اڑاتے ہیں اور سوشل میڈیا پر اس شہر کے متعلق طرح طرح کی باتیں کرتے ہیں اور شہر کے باب داخلے پر اس نام کے ساتھ اپنی تصاویر کھینچواتے ہیں۔
تقریباً 5000 ہزار سالہ قدیم تاریخی حیثیت رکھنے والے شہر کی کل آبادی 350 باشندوں پر مشتمل ہے۔ترکی کے ٹرائے کھنڈرات کی شاہراہ پر بسنے والے اس شہر کےنام کے متعلق غلط فہمی دراصل اس کی سیپلک لفظ کی تاریخ سے عدم واقفیت ہے۔سیپلک قبیلے کے سردار اس لفظ کا مفہوم بتاتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’ سیپلک لفظ کے معنی مقامی زبان میں ان لوگوں کو کہا جاتا ہے جن کےپاس کوئی جائیداد نہیں ہوتی ہے- دراصل صدیوں پہلے اس شہر کو بسانے والے شخص کی جائیداد دلدل کے علاقے میں ختم ہوگئی تھی اور وہ پائی پائی کا محتاج ہوگیا تھا جس کی وجہ سے وہ ’’ننگا دادا ‘‘کے نام سے مشہور ہوگیا تھا۔اسی کے نام پر اس شہر کا نام’سیپلک‘ یعنی ننگوں کا شہر پڑ گیا تھا۔اس نام کی مسلسل تضحیک کے باوجود سیپلک کے شہری اپنے شہر کا نام تبدیل کرنا نہیں چاہتے۔ کیونکہ انہیں اس شہر کے نام سے محبت ہے۔وہ اس بات کی سختی سے تردید کرتے ہیں کہ اس شہر میں عریاں افراد رہتے ہیں

مشمولہ: ہفت روزہ دعوت، نئی دلی، شمارہ 20-26 ستمبر، 2020