تبلیغی جماعت کے نابالغ ممبر کے خلاف یوپی پولیس کے الزام ’’قانون کی طاقت کے غلط استعمال‘‘ کا مظہر: الہ آباد ہائی کورٹ

اترپردیش، دسمبر 9: الہ آباد ہائی کورٹ نے تبلیغی جماعت کے ایک ممبر کے خلاف دائر پولیس چارج شیٹ کو چیلنج کرنے والی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی میں تبلیغی جماعت کی تقریب میں شرکت کرنے والے ایک شخص کے خلاف قتل کی کوشش کا مقدمہ دائر کرنا ’’قانون کی طاقت کا غلط استعمال ہے‘‘۔

مئو کے ایس ایس پی اور سرکل آفیسر (سی او) کو ذاتی حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے جسٹس اجے بھانوت نے سی او سے کہا کہ ’’اس بات کی نشان دہی کریں کہ تفتیش کے دوران جمع کردہ مواد سے آئی پی سی کے سیکشن 307 (قتل کی کوشش) کی دفعات کے لیے وجوہات کہاں ملیں۔‘‘

15 سالہ درخواست گزار کے وکیل جاوید حبیب کے مطابق پولیس نے اپنی اصل چارج شیٹ میں اس کے مؤکل کو آئی پی سی کی دفعہ 269 (لاپرواہی کی وجہ سے بیماری کے انفیکشن کو پھیلانا) اور 270 کے تحت الزام عائد کیا تھا۔

حبیب نے ہائی کورٹ کو بتایا ابتدائی چارج شیٹ واپس طلب کی گئی تھی اور سی او کے ذریعہ منظور کردہ آرڈرز پر آئی پی سی کی دفعہ 307 کے تحت ایک نئی چارج شیٹ پیش کی گئی تھی۔

دو دسمبر کو منظور کیے گئے ایک حکم میں ہائی کورٹ نے درخواست گزار کے خلاف فوجداری کارروائی کو بھی اگلے احکامات تک روک دیا۔ عدالت آئندہ 15 دسمبر کو اس معاملے کی سماعت کرے گی۔

ہائی کورٹ نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کو جوابی حلف نامہ داخل کرنے کے لیے 10 دن کا وقت دیا ہے۔