کسان احتجاج: پنجاب کے ایک سائنس داں نے مرکزی وزیر کے ہاتھوں ایوارڈ قبول کرنے سے انکار کیا

پنجاب، دسمبر 9: پنجاب کے زراعت کے ماہر سائنس داں ڈاکٹر وریندر پال سنگھ نے گذشتہ روز متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کی حمایت میں مرکز کی جانب سے دیے جانے والے ایک ایوارڈ کو قبول کرنے سے انکار کردیا۔

انھوں نے کہا کہ اس وقت ان کا ضمیر ایسا کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

لدھیانہ میں پنجاب ایگریکلچر یونیورسٹی میں ایک سوئل کیمسٹ ڈاکٹر سنگھ کو کھاد ایسوسی ایشن آف انڈیا نے پودوں کی غذائیت کے شعبے میں ان کے نمایاں کام پر نوازا تھا۔ 7 دسمبر کو دہلی میں ہونے والے ایک پروگرام میں انھیں یہ ایوارڈ کیمیکل اور کھاد کے مرکزی وزیر ڈی وی سدانند گوڑا سے وصول کرنا تھا۔

انھوں نے وزیر اعظم کو ایک کھلے خط میں لکھا ’’حکومت ہند کے ذریعے پرامن احتجاج کرنے والے ہندوستانی کسانوں پر کیے گئے تشدد کی وجہ سے میرا ضمیر مجھے یہ ایوارڈ کسی بھی سرکاری عہدیدار سے حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔‘‘

انھوں نے مزید لکھا ’’میری خواہش ہے کہ ہم قوم کے لیے مل کر کام کریں اور حکومت ہمارے پیارے کسانوں کی باتیں سنے۔ میں نے جو کام کیا وہ صرف کسانوں اور ہماری قوم کے لیے ہی کیا ہے، لہذا مجھے لگتا ہے کہ اگر میں اس وقت یہ ایوارڈ حاصل کروں تو میں قصوروار ہوں گا۔‘‘

حالاں کہ انھیں بار بار ایوارڈ قبول کرنے کی تاکید کی گئی، کیوں کہ مرکزی وزیر اسٹیج پر کھڑے تھے، لیکن انھوں نے ایوارڈ لینے سے انکار کر دیا۔

سدانند گوڑا کو لکھے گئے ایک الگ خط میں ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ ’’پیشہ ورانہ مفاد کی خاطر میرا ایوارڈ وصول کرنا کسانوں اور ملک کے ساتھ غداری ہوگی‘‘۔

واضح رہے کہ کسانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے متعدد مشہور شخصیات نے پچھلے کچھ دنوں میں اپنے ایوارڈ واپس کیے ہیں۔ پنجاب کے سابق وزیر اعلی اور شیرومانی اکالی دل کے لیڈر پرکاش سنگھ بادل نے بھی اپنا پدم وبھوشن لوٹا دیا تھا۔

وہیں اولمپک میڈلسٹ باکسر وجندر سنگھ نے کہا ہے کہ وہ راجیو گاندھی کھیل رتن ایوارڈ واپس کردیں گے۔