بہار: کشن گنج میں نیپال پولیس کی طرف سے کھلی فائرنگ میں ایک ہندوستانی زخمی

پٹنہ، جولائی 20: اے این آئی کی خبر کے مطابق اتوار کے روز بہار کے کشن گنج میں نیپال پولیس نے ہند-نیپال سرحد کے قریب تین افراد پر گولی چلائی، جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہو گیا۔ زخمی شخص کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب جتندر کمار سنگھ اور اس کے دو دوست شام کے قریب ساڑھے سات بجے سرحدی علاقے گئے تھے۔ سنگھ کے ہاتھ میں گولیوں کے زخم آئے ہیں۔ کشن گنج سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے بتایا کہ تحقیقات جاری ہیں۔

پچھلے ڈیڑھ ماہ میں ہند-نیپال سرحد پر یہ اس طرح کا دوسرا واقعہ پیش آیا ہے۔ اس سے قبل 12 جون کو نیپال کی آرمڈ پولیس فورس نے بہار کے سیتا مڑھی کے قریب ایک سرحدی مقام پر ایک جھڑپ کے دوران ایک گروپ پر فائرنگ کی تھی، جس میں ایک ہندوستانی ہلاک اور دو زخمی ہوگئے تھے۔

نیپال کی ہندوستان کے ساتھ ایک 1850 کلو میٹر طویل کھلی سرحد مشترک ہے اور لوگ کام اور دیگر مقاصد کے لیے اس کے آس پاس سفر کرتے ہیں۔ تاہم 22 مارچ کو کورونا وائرس وبائی امراض کے درمیان بین الاقوامی سرحدوں کو بند کردیا گیا تھا۔

اتوار کا یہ واقعہ کالاپانی، لیپولیخ اور لمپیادھورا کے علاقوں پر ہندوستان اور نیپال کے مابین تناؤ کے درمیان پیش آیا ہے۔

13 جولائی کو اولی نے یہ بھی دعوی کیا تھا کہ ہندو دیوتا رام نیپال میں پیدا ہوئے تھے اور یہ کہ ایودھیا ان کے ملک کا ایک چھوٹا گاؤں تھا، ہندوستان میں اتر پردیش کا شہر نہیں۔

انھوں نے ہندوستان پر ’’ثقافتی جبر اور تجاوزات‘‘ کا بھی الزام لگایا۔

وہیں اس ماہ کے شروع میں اولی نے دعوی کیا تھا کہ ہندوستانی حکومت اور اس کے سیاسی حریف انھیں اقتدار سے بے دخل کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔