بہار اسمبلی انتخابات: بی جے پی نے ایل جے پی میں شامل ہونے والے پارٹی کے نو رہنماؤں کو پارٹی سے نکالا، کہا کہ چراغ پاسوان این ڈی اے کا حصہ نہیں

پٹنہ، 13 اکتوبر: این ڈی ٹی وی کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی نے پیر کی رات اپنی پارٹی کے نو ایسے رہنماؤں کو پارٹی سے نکال دیا جنھوں نے لوک جن شکتی پارٹی کے ٹکٹ پر آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔

نائب وزیر اعلی سشیل کمار مودی نے بھی واضح کیا کہ بہار میں این ڈی کا اتحاد ٹوٹ گیا ہے اور ایل جے پی اب اس اتحاد کا حصہ نہیں ہے۔

دی ہندو کے مطابق بی جے پی کے ریاستی صدر سنجے جیسوال نے نو رہنماؤں کو ’’پارٹی مخالف سرگرمیوں‘‘ کی بنیاد پر چھ سال کے لیے پارٹی سے باہر کر دیا۔

پارٹی سے نکالے جانے والے قائدین میں راجندر سنگھ، اوشا ودیارتھی، رامشور چورسیا، مرنال شیکھر، رویندر یادو، شویتا سنگھ، اندو کشیپ، انل کمار اور اجے پرتاپ ہیں۔

اپنے بیان میں جیسوال نے کہا ’’آپ سب این ڈی اے امیدواروں کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں اور اس سے نہ صرف این ڈی اے کے تاثرات بلکہ پارٹی کو بھی نقصان پہنچتا ہے اور یہ پارٹی کے نظم و ضبط کے منافی ہے… لہذا پارٹی مخالف سرگرمیوں کے سبب آپ سب کو چھ سال کے لیے پارٹی سے نکال دیا گیا ہے۔‘‘

واضح رہے کہ چراغ پاسوان کی ایل جے پی مرکز میں این ڈی اے کے ساتھ ہے اور اس کے والد رام ولاس پاسوان 8 اکتوبر کو اپنی وفات تک مرکزی وزیر رہے۔

بہار میں انتخابات تین مراحل میں 28 اکتوبر سے 7 نومبر کے درمیان ہوں گے۔ ووٹوں کی گنتی 10 نومبر کو ہوگی۔ کورونا وائرس کے وبائی امراض کے دوران ملک میں یہ پہلا الیکشن ہونا ہے۔ بہار اسمبلی میں 243 نشستیں ہیں، جن میں سے 38 شیڈیول ذات کے لیے اور دو شیڈول قبائل کے لیے مخصوص ہیں۔