سنی وقف بورڈ کا نظر ثانی کی درخواست داخل نہ کرنے کا حتمی فیصلہ

لکھنؤ: یوپی سنی سنٹرل وقف بورڈ نے منگل کے روز بورڈ اراکین کے ساتھ ہوئی میٹنگ کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ وہ بابری مسجد معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل داخل نہیں کرے گا۔

ریاستی راجدھانی لکھنؤ میں مال اوینیو روڈ پر واقع سنی سنٹرل وقف بورڈ کے دفتر پر ہوئی میٹنگ میں بورڈ نے اپنا رخ صاف کردیا کہ وہ نظر ثانی کی اپیل داخل نہیں کرے گا لیکن عدالت کی ہدایت پر مسجد کےلیے ایودھیا میں ہی پانچ ایکڑ زمین لینے پر بورڈ نے ابھی اپنا رخ صاف نہیں کیا ہے۔ فیصلے کے فورا بعد ہی بورڈ کے چیئر مین ظفر فاروقی نے کہا تھا کہ بورڈ اس ضمن میں نظر ثانی کی اپیل داخل نہیں کرے گا لیکن انہوں نے کہا تھا کہ اس کا حتمی فیصلہ بورڈ کی میٹنگ میں ہوگا آج بورڈ نے اس بات پر مہر ثبت کردی کہ وہ نظر ثانی کی اپیل داخل نہیں کرے گا۔

بورڈ چیئرمین ظفر فاروقی کی قیادت میں ہوئی میٹنگ میں 8 میں سے سات اراکین میٹنگ میں پہنچے ۔موصول اطلاع کے مطابق سات میں چھ اراکین نظر ثانی کی اپیل داخل نہ کرنے اور ایک داخل کرنے کے حق میں تھے۔ میٹنگ میں شامل ایک رکن کے مطابق میٹنگ میں عدالت کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی اپیل داخل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ زمین لینےکے سلسلے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ اس کے لیے بورڈ بعد میں فیصلہ کرے گا۔

اطلاعات کے مطابق بورڈ کےاکثر ممبر ان کاخیال ہے کہ اگر متنازع اراضی کی ارد گرد 67 ایکڑ میں سے پانچ ایکڑ کا کوئی پلاٹ یا ایودھیا میں کسی نمایاں مقام پر زمین دی جاتی ہے تو بورڈ کو اسے قبول کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے ۔موصول اطلاع کے مطابق بورڈنے زمین لینے یا نہ لینے پر اس لیے فیصلہ نہیں کیا ہے کیونکہ ابھی اسے اس ضمن میں حکومت کی جانب سے کسی قسم کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ ساتھ ہی بورڈ یہ دیکھنا چاہتا ہے کہ اسے کس جگہ پر زمین دی جاتی ہے اس کے بعد ہی وہ فیصلہ کرے گا کہ زمین لی جائے کہ نہیں۔

(ایجنسیاں)