اور روشنی مل گئی

ثناء خان نے شو بز کو خیرآباد کہہ دیا۔بامقصد زندگی گزارنے کا عزم اسلام کا مطالعہ کرنے سے ذہن میں ابھرنے والے سوالات کا جوب مل گیا

جعفر تابش، کشتواڑ،جموں و کشمیر

 

کہتے ہیں کہ ’’صبح کا بھولا اگر شام کو گھر لوٹ آئے تو اسے بھولا نہیں کہتے‘‘۔ اللہ کی اس عظیم الشان دنیا میں نہ جانے کتنے ہی لوگ اسی محاورے کو اپنی زندگی میں عملی جامہ پہنا چکے ہیں۔ تھوڑی دیر کا سفر طے کرنے کے بعد جب ان کو اس راستے پر اطمینان حاصل نہیں ہوتا تو وہ واپسی کا سفر اختیار کر لیتے ہیں اور پھر اصل راستے کی تلاش میں اس قدر مگن ہو جاتے ہیں کہ رہنما، خود ان کی رہنمائی اس بابرکت اور پروقار راستے کی طرف کرتا ہے جس پر صرف اور صرف کامیابیوں کی ہی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔ اور جب چلنے والا پورے عزم اور پاک نیت کے ساتھ اس سفر کے لیے رختِ سفر باندھتا ہے تو اسے قدم قدم پر مشکلوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے لیکن کامیابی کی خوشبو اس راستے پر اس طرح پھیلی ہوئی ہوتی ہے کہ ان مشکلوں سے انسان خوشی خوشی گزرتا ہوا آخر کار اپنی منزل کو پہنچ جاتا ہے۔ کچھ اسی طرح کے سفر کا آغاز بالی ووڈ کی ایک مشہور اداکارہ نے بھی کیا ہے۔
تعارف
سابقہ اداکارہ کا پورا نام ثناء خان ہے۔ ثناء خان کی پیدائش 21 اگست 1988 کو مہاراشٹر کے مشہور شہر ممبئی میں ہوئی۔ثناء خان کے والدین کا تعلق کیرالا سے ہے۔
تعلیمی قابلیت
ثناء خان نے اپنی بارہویں تک کی تعلیم ممبئی میں ہی مکمل کی۔ اس کے علاوہ کئی ایک اسکن کیر کورسز بھی کر رکھے ہیں۔
اداکاری کے میدان میں قدم رکھنے کے بعد انہوں نے اپنی تعلیم کو خیر باد کہہ دیا تھا۔
سابقہ پیشہ اور ذاتی زندگی
ثناء خان نے 2005 میں ہندوستانی فلم انڈسٹری میں کام کرنا شروع کردیا تھا۔ فلموں کی دنیا کا یہ سفر تقریباً 15 سال تک چلتا رہا اور آخر کار 2020 میں اپنے اختتام کو پہنچا۔ ثناء نے اس دوران بحیثیتِ اداکارہ، ماڈل اور ڈانسر کام کیا ہے۔15 سال کے وقفے کے دوران انہوں نے 5 زبانوں میں بننے والی 14 فلموں میں کام کیا ہے۔ اس کے علاوہ سابقہ اداکارہ نے بہت سارے ٹی وی اشتہارات میں بھی کام کیا ہے۔
ثناء خان نے سال 2012 میں ہندوستان کے مشہور ریالٹی شو ’’بگ باس‘‘ میں بھی حصہ لیا تھا جس میں انہیں فائنل تک رسائی بھی حاصل ہوئی تھی۔ ثناء خان جہاں ایک طرف فلم کی دنیا میں کافی مشہور تھیں وہیں دوسری طرف سوشل میڈیا پر بھی ان کے مداحوں کی کثیر تعداد موجود ہے۔ثناء کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر 242.3K فالورس موجود ہیں۔ جب کہ ان کے انسٹاگرام اکاؤنٹ لوگوں کی تعداد 3.5 ملین ہے۔ اسی طرح ان کے فیس بک پیج پر بھی مداحوں کی تعداد 2.2 ملین ہے۔ ثناء خان اس وقت 33 سال کی عمر کی ہیں لیکن ابھی تک غیرشادی شدہ ہیں۔
ثناء خان ممبئی میں Face Spa by Sana Khan کے نام سے ایک برانڈ بھی چلاتی ہیں جو مردوں اور خواتین کے جلد کے متعلق مسائل اور پریشانیوں کو حل کرتا ہے۔
شو بز کو خیرباد اور اسلام کی طرف واپسی
ثناء خان اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر تقریباً ایک سال سے مسلسل ایسی تصاویر شئیر کرتی رہیں جس سے یہ تاثر مل رہا تھا کہ ثناء خان اسلام کا بغور مطالعہ کر رہی ہیں۔
آخر کار 8 اکتوبر 2020 کو ثناء خان نے سوشل میڈیا پر اس بات کا اعلان کر دیا کہ وہ ہمیشہ کے لیے شو بز انڈسٹری (فلم انڈسٹری) کو خیرباد کہہ رہی ہیں۔ اور آج کے بعد ان کا شو بزنس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہوگا۔ ثناء خان نے اب مکمل طور پر ساتر لباس پہننا شروع کر دیا ہے۔ ثناء کے اس قدم پر جہاں انہیں بہت سارا پیار اور احترام مل رہا ہے وہیں دوسری جانب چند شرپسند عناصر کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔ حالیہ سالوں کے دوران زائرہ وسیم کے بعد فلم انڈسٹری کو خیرباد کہہ دینے والی وہ دوسروں مسلمان اداکارہ ہیں۔
اس موقع پر ثناء خان نے انگریزی میں ایک پیغام بھی سوشل میڈیا پر لکھا تھا:
عوام کے نام اہم پیغام
بھائیو اور بہنو!
آج میں اپنی زندگی کے ایک اہم موڑ پر آپ سے بات کر رہی ہوں۔ میں سالوں سے شو بز (فلم انڈسٹری) کی زندگی گزار رہی ہوں اور اس عرصے میں مجھے ہر طرح کی شہرت عزت اور دولت اپنے چاہنے والوں کی طرف سے ملی جس کے لیے میں ان کی شکر گزار ہوں۔
کچھ دنوں سے مجھ پر یہ احساس قبضہ جمائے ہوئے ہے کہ انسان کے دنیا میں آنے کا مقصد کیا صرف یہی ہے کہ وہ دولت اور شہرت کمائے؟
کیا اس پر یہ فرض عائد نہیں ہوتا کہ وہ اپنی زندگی ان لوگوں کی خدمت میں گزارے جو بے آسرا اور بے سہارا ہیں؟
کیا انسان کو یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ اسے کسی بھی وقت موت آ سکتی ہے اور مرنے کے بعد اس کا کیا بننے والاہے؟
ان دو سوالوں کے جواب میں مدت سے تلاش کر رہی ہوں خاص طور پر اس دوسرے سوال کا کہ مرنے کے بعد میرا کیا بنے گا؟
اس سوال کا جواب میں نے اپنے مذہب میں تلاش کیا تو مجھے پتہ چلا کہ دنیا کی یہ زندگی اصل میں مرنے کے بعد کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ہے۔
وہ اسی صورت میں بہتر ہوگی جب بندہ اپنے پیدا کرنے والے کے حکم کے مطابق زندگی گزارے اور صرف دولت اور شہرت کو اپنا مقصد نہ بنائے، بلکہ گناہ کی زندگی سے بچ کر انسانوں کی خدمت کرے اور اپنے پیدا کرنے والے کے بتائے ہوئے طریقے پہ چلے۔ اس لیے میں آج یہ اعلان کرتی ہو کہ آج سے میں اپنے شو بز کی زندگی چھوڑ کر انسانوں کی خدمت اور اپنے پیدا کرنے والے کے حکم پر چلنے کا پکا ارادہ کرتی ہوں۔
تمام بھائیوں اور بہنوں سے درخواست ہے کہ آپ میرے لیے دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ میرے عزم و ارادے کو قبول فرمائے۔ نیز آئندہ اپنے خالق کے حکم کے مطابق اور انسانوں کی خدمت کرتے ہوئے زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے اور اس پر استقامت نصیب فرمائے۔
آخر میں تمام بھائیوں اور بہنوں سے گزارش ہے کہ وہ آئندہ مجھے کبھی شو بز کے کسی کام کے لیے دعوت نہ دیں۔‘‘
سابقہ اداکارہ بالی ووڈ انڈسٹری میں ایک کامیاب زندگی گزار رہی تھیں۔ لیکن جانتی تھیں کہ اصل کامیابی کچھ اور ہی ہے اور اس بات کا بخوبی اندازہ ان کی اس تحریر سے لگایا جا سکتا ہے جو راقم نے اوپر درج کی ہے۔
ثناء خان نے اپنے اس عمل سے نہ جانے کتنی ہی بہنوں کی زندگیوں میں بہار لائی ہے ہم دعا گو ہیں کہ اللہ اسی طرح اپنی رحمت سے انہیں سرشار فرمائے۔

دو اہم سوال جن کے جوابات نے زندگی بدل دی
کیا اس پر یہ فرض عائد نہیں ہوتا کہ وہ اپنی زندگی ان لوگوں کی خدمت میں گزارے جو بے آسرا اور بے سہارا ہیں؟
کیا انسان کو یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ اسے کسی بھی وقت موت آ سکتی ہے اور مرنے کے بعد اس کا کیا بننے والاہے؟

مشمولہ: ہفت روزہ دعوت، نئی دلی، شمارہ یکم تا 7 نومبر، 2020