اور جب تمام طبقات کے لیے مسجد کے دروازے کھول دیے گئے۔۔۔

جماعت اسلامی ہند کیرل کے اقدام کی برادران وطن نے کی ستائش

دعوت نیوز نیٹ ورک

غیر مسلموں کو اسلام سے قریب کرنے کے لیے جماعت اسلامی ہند کیرل نے پچھلے دنوں تمام مذاہب کے ماننے والوں کے لیے جمعہ کے دن مسجدوں کے دروازے کھول دیے۔ غیر مسلم حضرات نے اس دن جمعہ کی نماز کا روح پرور منظر دیکھا اور خطبہ سماعت کیا۔ اس سعی کے پیچھے غیر مسلمین کو اسلام سے متعارف کرانے اور غلط فہمیوں کا ازالہ کرنے کا جذبہ کارفرما رہا ہے۔ رواں ماہ کوزیکوڈ کی مسجد اللؤلؤ‎ میں جماعت اسلامی کیرل کے امیر ایم آئی عبدالعزیز نے اپنے خطبہ جمعہ میں کہا کہ عبادت گاہوں کو انسانوں کو جوڑنے کا مرکز بنایا جانا چاہیے۔ دعوتی و قومی بھائی چارہ کے اس پروگرام میں جانی مانی ہستیوں نے شرکت کی جن میں مشہور تاریخ داں ایم ایس جی ناراین، یو کے کمارن، ڈاکٹر بھٹ، ایڈوکیٹ انوپ ناراین قابل ذکر ہیں۔ جمعہ کی نماز کے بعد ایم ایس جی ناراین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وہ بے حد خوش قسمت ہیں کہ انہیں جمعہ کی نماز میں شامل ہونے کا موقع ملا۔ اسی طرح وڈایم کی مکہ مسجد میں غیر مسلموں کے لیے پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں تقریباً چالیس غیر مسلموں نے شرکت کی، جمعہ کا خطبہ ٹی محمد ویلام رکن شوریٰ نے دیا۔ انہوں نے اپنے خطبے میں اسلامی تعلیمات کی روشنی میں بتایا کہ ہم سب ایک ہی ماں باپ کی اولاد ہیں اور اسلام انسانیت کی قدر کرنے کا درس دیتا ہے۔
کیرل میں اس طرح کی کئی مسجدوں میں غیر مسلموں کے لیے جمعہ کے دن پروگراموں کا انعقاد کیا جاتا ہے، جس میں ہندو، سکھ، جین، عیسائی اور دیگر مذاہب کے افراد شرکت کرتے ہیں اور اس منفرد تقریب کو اعلی سطح پر میڈیا کوریج بھی ملتا ہے۔یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے کہ ہندوستان کے مسلمانوں کی تنگ نظری نے بھی غیر مسلموں کو اسلام سے دور رکھا ہے، اسلامی تعلیم سے مسلمان کوسوں دور ہیں یہی وجہ ہے کہ انہیں یہ معلوم ہی نہیں ہے کہ مسجدوں میں غیرمسلموں کا داخل ہونا حرام نہیں ہے، بلکہ دعوتی مطمح نظر سے انہیں مسجدوں میں ضرور لے جانا چاہیے، تاکہ ان کا سامنا صاف شفاف اور بااخلاق مسلمانوں سے ہو اور وہ اسلام کو اچھے طریقے سے جان سکیں۔
ری پبلک ٹی وی کے اینکر روی مشرا نے فیس بک پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ بچپن سے وہ اذان کی آواز سنتا آ رہا ہے، مسجدوں سے جمعہ کے خطبات فضاؤں میں بازگشت کرتے آرہے ہیں لیکن اذان دینے کا کیا مقصد ہے، تقریروں کے کیا معنے نکالے جائیں نہ ہم نے سمجھنے کی کوشش کی اور نہ مسلمانوں نے سمجھانے کی زحمت گوارا کی۔روی مشرا کی پوسٹ سے ایک بات واضح ہوجاتی ہے کہ ہندوستان کے مسلمان اپنے دعوتی مشن میں کمزور ثابت ہوئے ہیں ایسے میں جماعت اسلامی کیرل کی جانب سے مساجد کو تعارف اسلام کا ذریعہ بنانے کی کوشش
قابل قدر ہے۔