’’اشوک گہلوت کو سبق سکھانا ہے‘‘، مایاوتی بھی راجستھان کے سیاسی بحران میں داخل ہوئیں

نئی دہلی، جولائی 28: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی رہنما مایاوتی نے آج اعلان کیا کہ وہ ہر ممکن طریقے کا استعمال کرتے ہوئے راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کو، جنھیں سچن پائلٹ کے بغاوت کے بعد مشکلات کا سامنا ہے، ’’سبق سکھائیں گی۔‘‘

انھوں نے کہا کہ گذشتہ سال کانگریس میں شامل ہونے والی اپنی پارٹی کے چھ ممبران اسمبلی کے خلاف وہ سپریم کورٹ تک جائیں گی۔

راجستھان کی 200 ممبران اسمبلی میں 101 کے اکثریتی نشان سے اشوک گہلوت صرف ایک نشان آگے ہیں۔ ستمبر میں راجستھان بی ایس پی کو کانگریس میں ضم کرنے والے چھ ایم ایل اے نے ان کی کامیابی کو محفوظ بنانے میں ان کی مدد کی ہے۔

بی جے پی کے رہنما مدن دلاور نے اس انضمام کے خلاف راجستھان ہائی کورٹ میں درخواست دی تھی، لیکن ہائی کورٹ نے مقدمہ خارج کردیا۔

بی ایس پی نے بھی اب عدالت سے رجوع کیا ہے اور اس فیصلے کی مخالفت کی ہے۔

مایاوتی نے کہا ہے کہ ’’بی ایس پی پہلے بھی عدالت میں جاسکتی تھی لیکن ہم کانگریس پارٹی اور وزیر اعلی اشوک گہلوت کو سبق سکھانے کے لیے ایک مناسب وقت کی تلاش میں تھے۔ اب ہم نے عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم اس معاملے کو ایسے ہی نہیں چھوڑیں گے۔ یہاں تک کہ ہم سپریم کورٹ میں بھی جائیں گے۔‘‘