ارنب گوسوامی نے ریپبلک ٹی وی کی ٹی آر پی کو بڑھانے کے لیے بی اے آر سی کے سابق سی ای او کو رشوت دی: ممبئی پولیس

مہاراشٹر، دسمبر 29: ممبئی پولیس نے پیر کو عدالت کے روبرو پیش کیا کہ ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر انچیف ارنب گوسوامی نے ٹیلی ویژن ریٹنگ ایجنسی براڈکاسٹ آڈینس ریسرچ کونسل (بی اے آر سی) کے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر پرتھو داس گپتا کو مبینہ طور پر اپنے چینل کے ناظرین کو بڑھاوا دینے کے لیے ’’لاکھوں روپیوں‘‘ کی رشوت دی تھی۔

یہ پہلا موقع ہے جب پولیس نے عدالت میں گوسوامی کا نام مبینہ ٹی آر پی گھوٹالہ کیس میں پیش کیا ہے۔ دوسری جانب داس گپتا کو 24 دسمبر کو اس کیس کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا اور انھیں گذشتہ ہفتے 28 دسمبر تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا تھا۔

پولیس نے میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت کو بتایا ’’جب داس گپتا بی اے آر سی کے سی ای او تھے، تب ارنب گوسوامی اور اس معاملے کے دیگر ملزمان نے رریپبلک ٹی وی ہندی اور ریپبلک ٹی وی انگلش کی ٹی آر پی کو غیر قانونی طور پر بڑھانے کی سازش کی تھی۔ایسا کرنے کے لیے گوسوامی نے متعدد مواقع پر داس گپتا کو لاکھوں روپے ادا کیے، یہ تفتیش میں ثابت ہوا ہے۔‘‘

این ڈی ٹی وی کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گوسوامی نے مبینہ طور پر داس گپتا اور بی اے آر سی کے ایک اور سینئر عہدیدار، سابق چیف آپریٹنگ آفیسر رومیل رام گرہیہ کو ریپبلک ٹی وی کے انگریزی اور ہندی چینلز کی درجہ بندی میں ہیرا پھیری کرنے کے لیے رشوت دی تھی۔ رام گرہیہ پر ’’بعض چینلز کو خفیہ اور رازدارانہ معلومات فراہم کرنے‘‘ کا الزام بھی ہے اور انھیں 17 دسمبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔

پولیس نے الزام لگایا کہ داس گپتا اس بدعنوانی کا ’’ماسٹر مائنڈ‘‘ تھا، جس نے مالی فائدہ کے لیے ٹی آر پی کے اعداد و شمار میں ہیرا پھیری کی۔ پولیس نے عدالت سے درخواست کی کہ داس گپتا کی تحویل میں توسیع کی جائے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ اس نے دوسرے چینلز سے بھی اس طرح کی رشوت لی ہے یا نہیں۔

بی اے آر سی کے سابق ایگزیکیٹو نے مبینہ طور پر اس رقم کو زیورات اور دیگر قیمتی سامان خریدنے کے لیے استعمال کیا، جو ان کی رہائش گاہ سے ضبط ہوئے تھے۔

پولیس نے مزید کہا کہداس گپتا نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور مخصوص نیوز چینلز کے ٹی آر پی کے ساتھ ہیرا پھیری کی۔

ممبئی کے اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر سچن وازے نے دی انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ داس گپتا نے پوچھ گچھ کے دوران اعتراف کیا ہے کہ گوسوامی نے ممبئی کے الگ الگ ہوٹلوں میں اس سے کم از کم تین بار ملاقات کی تھی اور ’’لاکھوں کی نقد ادائیگی کی تھی، جن میں ایک بار امریکی ڈالر کی ادائیگی بھی شامل تھی۔‘‘

ریپبلک ٹی وی کے متعدد عہدیداروں سے پہلے ہی اس معاملے میں پوچھ گچھ کی جاچکی ہے۔