آسام میں سی اے اے اور ای آئی اے ڈرافٹ کے خلاف احتجاج، مظاہرین نے دونوں کی منسوخی کا مطالبہ کیا

گوہاٹی، اگست 18: ہزاروں مظاہرین نے پیر کے روز ماحولیات پر اثر کے جائزے سے متعلق نوٹیفکیشن (EIA) اور اور شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کی منسوخی کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑکوں پر احتجاج کیا۔

آسام ذاتی آبادی یوا چھاترا پریشد (اے جے وائی سی پی) کے زیراہتمام جمع ہوئے مظاہرین نے مستقبل میں مزید شدید احتجاج کا انتباہ دیا۔

اے جے وائی سی پی کے حامیوں نے کرشک مکتی سنگرام سمیتی کے رہنما اکھل گوگوئی کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا، جو جیل میں ہیں اور قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کے ذریعے ان کے گذشتہ سال سی اے اے مخالف پرتشدد مظاہروں میں مبینہ کردار کی تحقیقات کی جارہی ہے۔

اے جے وائی سی پی کے گوہاٹی یونٹ کے صدر پردیپ کلیتا نے نارنگی کے علاقے میں ایک انسانی زنجیر میں حصہ لیتے ہوئے کہا ’’ہم اس وقت تک باز نہیں آئیں گے جب تک کہ CAA اور EIA منسوخ نہیں ہوجائیں گے۔ یہ بھی بدقسمتی ہے کہ اس حکومت نے کس طرح CAA مخالف تحریک کو پٹری سے اتارنے کے لیے اکھل گوگوئی کو جیل میں رکھا ہے۔‘‘

ایک عہدیدار نے بتایا کہ ڈبرو گڑھ شہر میں سیکڑوں مظاہرین کو پولیس نے حراست میں لیا جب وہ ایک انسانی زنجیر بنانے کے لیے جمع ہو رہے تھے۔

تاریخی ناگون کالج کے سامنے ایک انسانی زنجیر میں حصہ لینے والے مظاہرین کا کہنا تھا ’’ہم سی اے اے اور ای آئی اے کو قبول نہیں کریں گے۔ ہم 2016 سے ہی سی اے اے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، لیکن اس حکومت نے ہماری بات نہیں سنی ہے۔‘‘

ایک اور مظاہرہ کرنے والے نے کہا ’’آسام کی حکومت آسام کے لوگوں کے تحفظ میں ناکام رہی ہے۔ ہم دہلی کی تانا شاہی کو قبول نہیں کرسکتے ہیں۔ انھیں ان دونوں قوانین (سی اے اے اور ای آئی اے) کو منسوخ کرنا ہوگا۔‘‘

اس کے علاوہ دھماجی، درّنگ، نلبری اور بسواناتھ سمیت آسام کے مختلف اضلاع کے متعدد علاقوں اور قصبوں میں انسانی زنجیریں تشکیل دی گئیں۔