یوپی اسمبلی انتخابات: قبل از وقت ریٹائرمنٹ ہونے والے ای ڈی کے جوائنٹ ڈائریکٹر کو ایک دن بعد ہی بی جے پی نے ٹکٹ دیا

نئی دہلی، فروری 2: بھارتیہ جنتا پارٹی نے منگل کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے سابق جوائنٹ ڈائریکٹر راجیشور سنگھ کو اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں میں سے ایک کے طور پر نامزد کیا۔ معلوم ہو کہ وہ ایک دن قبل ہی اپنی سروس سے رضاکارانہ طور پر سبک دوش ہوئے ہیں۔

سنگھ کو سروجنی نگر اسمبلی حلقہ کے لیے بی جے پی کا امیدوار نامزد کیا گیا ہے جو ریاست کے دارالحکومت لکھنؤ میں آتا ہے۔

پیر کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے سابق جوائنٹ ڈائریکٹر نے ایک ٹویٹر پوسٹ میں کہا تھا کہ مرکزی حکومت نے سروس سے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کی ان کی درخواست کو قبول کر لیا ہے۔ سنگھ نے 2007 میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ میں شمولیت اختیار کی تھی۔

دی ہندو کے مطابق انھوں نے اتر پردیش پولیس میں 10 سال اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ میں تقریباً 14 سال خدمات انجام دیں۔

سنگھ نے پیر کو ایک بیان میں کہا ’’میں مسلسل عوام کی خدمت کا ایک بڑا احساس اور دل میں قوم کے لیے ایک مکمل لگن محسوس کر رہا تھا، جس کو آگے بڑھانے کا صحیح ذریعہ میرے خیال میں سیاست ہے۔‘‘

اتر پردیش کے انتخابات میں امیدوار بنائے جانے کے بعد ایک انٹرویو میں سنگھ نے اے این آئی کو بتایا کہ وہ بی جے پی کے نظریے کو آگے بڑھائیں گے۔

سنگھ نے کہا ’’[بھارتیہ جنتا] پارٹی کا نظریہ ملک کا مستقبل ہے۔ یوگی [اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ] جی ’’مافیاؤں‘‘ کے خلاف بہت اچھا کام کر رہے ہیں، ہمیں ان کا ساتھ دینے کی ضرورت ہے۔‘‘

منگل کو ایک ٹویٹ میں سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور آدتیہ ناتھ سمیت بی جے پی لیڈروں کا شکریہ ادا کیا۔

انھوں نے ٹویٹر پر لکھا ’’میں شری رام سے دعا کرتا ہوں کہ میں اپنی نئی ذمہ داریاں پوری لگن کے ساتھ نبھا سکوں۔‘‘

دریں اثنا بی جے پی نے اپرنا یادو کو ٹکٹ نہیں دیا، جن کی شادی سماج وادی پارٹی کے بانی ملائم سنگھ یادو کے چھوٹے بیٹے پرتیک یادو سے ہوئی ہے۔ وہ 19 جنوری کو بی جے پی میں شامل ہوئی تھیں۔

بی جے پی نے پارٹی ایم پی ریتا بہوگنا جوشی کے بیٹے، ریاستی اسمبلی کے اسپیکر ہردے نارائن دکشت، وزیر سواتی سنگھ اور دو موجودہ ایم ایل اے اویناش ترویدی اور سریش چندر تیواری کو بھی ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا ہے۔