مرکزی وزیر نے روہنگیا تارکین وطن کے لیے دہلی میں فلیٹس کا وعدہ کیا، کچھ گھنٹوں بعد وزارت داخلہ نے کہا کہ ایسا کوئی حکم نہیں

نئی دہلی، اگست 17: مرکزی ہاؤسنگ منسٹر ہردیپ سنگھ پوری کے ذریعے بدھ کے روز روہنگیا پناہ گزینوں کو دہلی کے بکّر والا علاقے کے فلیٹوں میں منتقل کرنے کے اعلان کے چند گھنٹے بعد وزارت داخلہ نے کہا کہ اس نے ایسا کوئی منصوبہ نہیں بنایا ہے۔

ٹویٹس کی ایک سیریز میں وزارت نے کہا کہ دہلی حکومت نے شہر میں رہنے والے روہنگیا پناہ گزینوں کو ایک نئے مقام پر منتقل کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

تاہم دہلی حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ پناہ گزینوں کو ان کے موجودہ مقام پر ہی رکھیں کیوں کہ ان کی میانمار ملک بدری کا معاملہ وزارت خارجہ کے یہاں زیر عمل ہے۔

وزارت نے یہ بھی کہا کہ ’’غیر قانونی غیر ملکیوں کو قانون کے مطابق ان کی ملک بدری تک حراستی مرکز میں رکھا جائے گا۔ دہلی حکومت نے موجودہ مقام کو حراستی مرکز قرار نہیں دیا ہے۔ انھیں فوری طور پر ایسا کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔‘‘

اس سے قبل آج صبح پوری نے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ تمام روہنگیا پناہ گزینوں کو دہلی کے بکّر والا میں اقتصادی طور پر کمزور طبقات کے لیے مختص کردہ فلیٹوں میں منتقل کر دیا جائے گا۔

اسے انھوں نے ایک ’’تاریخی فیصلہ‘‘ کے طور پر بیان کیا۔ پوری نے یہ بھی اعلان کیا تھا کہ پناہ گزینوں کو بنیادی سہولیات، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے ذریعہ جاری کردہ شناختی کارڈ اور چوبیس گھنٹے پولیس تحفظ فراہم کیا جائے گا۔