بی جے پی نے نتن گڈکری اور شیوراج چوہان کو اپنے اعلیٰ فیصلہ ساز ادارے سے نکالا

نئی دہلی، اگست 17: بھارتیہ جنتا پارٹی نے بدھ کو مرکزی وزیر نتن گڈکری اور مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کو پارٹی کی اعلیٰ ترین تنظیمی اور فیصلہ سازی کے پارلیمانی بورڈ سے خارج کر دیا۔

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بی ایس یدیورپا ان چھ نئے چہروں میں شامل ہیں جنھیں پارلیمانی بورڈ میں شامل کیا گیا ہے۔

مرکزی وزیر سربانند سونووال، پنجاب کے لیڈر اقبال سنگھ لال پورہ، لوک سبھا کے سابق ایم پی ستیہ نارائن جاٹیہ، پارٹی کے قومی سکریٹری سودھا یادو اور پسماندہ طبقات ونگ کے سربراہ کے لکشمن کو بھی پہلی بار پینل میں شامل کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ، بی جے پی کے صدر جگت پرکاش نڈا اور قومی جنرل سکریٹری بی ایل سنتوش بھی اس 11 رکنی بورڈ کا حصہ ہیں۔

بی جے پی کے پارلیمانی بورڈ کے پاس عام طور پر اہم فیصلوں پر حتمی بات رکھنے کا اختیار ہوتا ہے، جیسے کہ بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں میں وزرائے اعلیٰ کا انتخاب اور پارٹی کی ریاستی اکائیوں کے صدور کا تقرر۔

سینئر لیڈر گڈکری اور چوہان کو چھوڑنے کے علاوہ، اقبال سنگھ لال پورہ کی شمولیت بھی اہمیت رکھتی ہے کیوں کہ وہ بورڈ میں جگہ حاصل کرنے والے پہلے سکھ ہیں۔ وہ اقلیتوں کے قومی کمیشن کے چیئرمین بھی ہیں۔

تاہم بی جے پی کی فیصلہ سازی کے اعلیٰ ادارے میں اب بھی کوئی مسلمان نہیں ہے۔

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ کو بھی پینل میں جگہ نہیں ملی، حالاں کہ اس سال کے شروع میں ملک کی سب سے بڑی ریاست میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی جیت کے بعد ان کی شمولیت کے امکانات روشن ہونے کی اطلاعات تھیں۔

دریں اثنا پارٹی نے مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس، بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری بھوپیندر یادو، خواتین ونگ کی سربراہ وناتھی سری نواسن اور راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ اوم ماتھر کو 15 رکنی پینل میں شامل کرکے اپنی مرکزی الیکشن کمیٹی کو بھی تبدیل کردیا۔

سابق مرکزی وزراء جوال اورم اور شاہنواز حسین اور خواتین ونگ کی سابق سربراہ وجیا رہاتکر کو کمیٹی سے خارج کر دیا گیا ہے۔