تریپورہ فسادات: یو اے پی اے کے تحت گرفتار چار مسلم علما کو ضمانت ملی

نئی دہلی، نومبر 24: تریپورہ کی ایک عدالت نے منگل کو سماجی-مذہبی گروپ تحریک فروغِ اسلام کے چار اراکین کو ضمانت دے دی، جنھیں دو ہفتے قبل غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

تنظیم کے صدر قمر غنی عثمانی اور تین دیگر علما احسان الحق رضوی، قاری آصف اور قاری مدثر کے خلاف UAPA کی دفعہ 13 سمیت متعدد جرائم کے لیے مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ قانون کی دفعہ 13 ’’غیر قانونی سرگرمیوں کی سزا‘‘ سے متعلق ہے۔

چاروں مسلم علماء گزشتہ ماہ ریاست بھر میں پھیلے فرقہ وارانہ تشدد سے متاثرہ افراد کی عیادت کے لیے تریپورہ گئے تھے۔ انھیں 4 نومبر کو حراست میں لیا گیا تھا۔

اسکرول ڈاٹ اِن کے مطابق چاروں علما کی نمائندگی کرنے والے ایڈووکیٹ محمود پراچہ نے کہا کہ مجسٹریٹ نے پہلے انھیں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

پراچہ نے کہا ’’آج چاروں کو ضمانت مل گئی ہے اور ان سب کے آج ہی جیل سے باہر ہونے کی امید ہے۔ (حکومت کا) خیال انھیں اور دوسروں کو UAPA کے استعمال سے ڈرانے کا تھا۔‘‘

علماء کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 153A (مذہب، نسل، مقام پیدائش کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا)، 153B (تعزیرات، قومی یکجہتی کے لیے نقصاندہ دعوے)، 503 (مجرمانہ دھمکی) اور 504 (جان بوجھ کر امن کی خلاف ورزی پر اکسانے کے ارادے سے توہین) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

بعد میں ان پر UAPA کے تحت فرد جرم عائد کی گئی۔

پولیس اسٹیشن جاتے ہوئے عثمانی نے ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں لوگوں کو اپنی حراست کے بارے میں بتایا تھا۔

پیپلز یونین فار سول لبرٹیز کے دہلی میں مقیم وکیل مکیش اور نیشنل کنفیڈریشن آف ہیومن رائٹس کے وکیل انصار اندوری بھی ان لوگوں میں شامل تھے جن پر تشدد کے بعد UAPA کی دفعہ 13 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ایک رپورٹ میں دونوں وکلا نے کہا تھا کہ تشدد کے دوران کم از کم 12 مساجد، نو دکانوں اور مسلمانوں کے تین مکانات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

اس ماہ کے شروع میں UAPA کی دفعہ 13 کے تحت 102 ٹویٹر اکاؤنٹس کو بھی مبینہ طور پر تشدد کے بارے میں مسخ شدہ اور قابل اعتراض مواد پھیلانے کے الزام میں نشان زد کیا گیا تھا۔

اس ہفتے کے شروع میں دو صحافیوں، سمردھی ساکونیا اور سورنا جھا کو بھی فرقہ وارانہ فساد پھیلانے سمیت متعدد الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا۔ پیر کو تریپورہ کی ایک عدالت نے دونوں صحافیوں کو ضمانت دے دی۔